سندھ تقسیم ہو چکا صرف اعلان باقی ہے، خالدمقبول صدیقی



کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ سندھ تقسم ہو چکا ہے صرف اس کا اعلان کرنا باقی ہے۔ وزیر اعظم کراچی کے معاملات میں آئینی اختیارات استعمال کریں۔

کراچی میں ایم کیو ایم رہنماؤں نے عارضی مرکز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے 27 اپریل کو کراچی کے باغ جناح میں عوامی طاقت کے مظاہرے کا اعلان کر دیا۔

ایم کیو ایم رہنماؤں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رویوں نے سندھ کو تقسیم کر دیا ہے، سندھ حکومت نے سندھ میں تعصب کے ریکارڈ قائم کر دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں کوٹہ سسٹم نافذ کر کے سندھ کو پہلے ہی دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ جنہوں ںے ملک کو دولخت کیا اب وہ سندھ کو بھی تقسیم کر چکے ہیں۔ 18 ویں ترمیم میں ایم کیو ایم اور عوام سے دھوکا کیا گیا۔

ایم کیو ایم رہنماؤں نے کہا کہ کراچی میں تعینات کمشنر، ڈپٹی کمشنر، آئی جی اور ڈی آئی جیز و دیگر افسران کا تعلق صرف اندرون سندھ  یا دیگر صوبوں سے ہے جب کہ کوٹہ سسٹم کے نام پر سندھ کے شہری علاقوں میں نفرت پیدا ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں ایم کیو ایم کا طرز سیاست پاکستان کو اس کی منزل تک پہنچائے گا،خالد مقبول صدیقی

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں کی آبادی 4 کروڑ سے زیادہ ہے اور وفاقی حکومت کے ذمہ داری ہے کہ صوبوں میں ہونے والی نا انصافی کے خلاف اقدامات کرے۔ پبلک سروس کمیشن کے افسر نوکریاں اپنے بچوں میں ہی تقسیم کر رہے ہیں۔

کراچی اور حیدر آباد کے نوجوانوں کو نوکریاں دی جائیں، ایم کیو ایم کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں کو ان کا جائز حق دینے کے لیے تمام آئینی اقدامات اٹھائے جائیں۔ سندھ کے دیہی علاقوں میں نوکری دی جاتی ہے اور پھر ان کو شہری علاقوں میں ٹرانسفر کر دیا جاتا ہے۔ کراچی میں ایسے ڈومیسائل بنائے جا رہے ہیں جن کا شناختی کارڈ اندرون سندھ کا بنا ہوا ہے۔

ایم کیو ایم رہنماؤں نے کہا کہ اگر کوئی سمجھتا ہے طاقت کے ذریعے ایم کیو ایم کو دبا لے گا تو جلد ان کی غلط فہمی دور ہو جائے گی۔ پاکستان ہماری پہلی اور آخری چوائس ہے۔ شہری علاقوں کو 50 سال سے لوٹ کر بھی دیہی علاقوں کو آباد نہیں کیا گیا۔


متعلقہ خبریں