انڈونیشیا: الیکشن مہم میں ہولوگرام ٹیکنالوجی کا استعمال

انڈونیشیا: الیکشن مہم میں ہولوگرام ٹیکناجی کا استعمال

جکارتا: انڈونیشیا کے صدارتی انتخابات میں صدر جوکوودیودو اپنے دیہاتی سپورٹرز تک رسائی کیلئے ہولوگرام ٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں۔

انڈونیشیا میں 17 اپریل 2019 کو ہونے والے انتخابات میں جوکوودیودو اورسابق فوجی جنرل پربووو سوبیانتو کے درمیان سخت مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔

جوکوودیودو پاکستان میں پیپلزپارٹی، بھارتی میں نریندر مودی اور ترکی میں طیب ارودگان کی طرز پر ہولوگرام ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں۔ ہولوگرام کی مدد سے وہ ایک وقت میں کئی مقامات پر خطاب کرتے ہیں۔

جکارتا کے نواحی علاقے میں اپنے سپورٹرز سے بذریعہ ہولوگرام خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی مکمل طور پر ہماری(اپنے ملک کی) تیار کردہ ہے۔

انہوں نے دیہاتی نوجوانوں کی سپورٹ حاصل کرنے کیلئے اپنی تقریر میں بے روزگاری اور تعلیم کے بحران پر قابو پانے کیلئے منصوبے پر بات کی۔ عوامی اجتماع میں شریک لوگوں نے ہولوگرام ٹیکنالوجی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا تھا جیسے جوکو ہمارے درمیان موجود ہیں۔

صدرکی الیکشن کمپین چلانے والوں کا کہنا ہے کہ ہولوگرام ٹیکنالوجی زیادہ سے زیادہ لوگوں تک رسائی میں مددگار ثابت ہو رہی ہے بالخصوص 50 لاکھ نوجوانوں کیلئے جو پہلے بار حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

سابق فوجی جنرل پربووو سوبیانتو ہولوگرام ٹیکنالوجی کا استعمال نہیں کر رہے۔ انڈونیشیا کے صدارتی انتخابات میں 19 کروڑ 20 لاکھ رجسٹرڈ ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

 


متعلقہ خبریں