پاکستان کے ملزمان کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، فواد


کھیوڑہ: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ خطرہ ان افراد کو ہے جو کچھ جیل میں پہلے ہی موجود ہیں اور کچھ کوجیل جانا ہے، پاکستان کے ملزمان کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

کھیوڑہ میں دوستی اسپورٹس فیسٹیول کی تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ قومی ایکشن پلان پر اتفاق رائے کے ساتھ عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، ہم نے انتہائی موثر طریقے سے شدت پسند تنظیموں پر قابو پایا ہے۔

انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دی کہ فوجی عدالتوں پر مل کر فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کےخلاف بھرپور جنگ لڑرہا ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پنجاب، وفاق، خیبرپختونخوا نے فاٹا میں ترقی کے لیے اپنا حصہ ادا کیا، پیپلزپارٹی نے انکار کردیا، فاٹا سے متعلق پیپلز پارٹی نے سوتیلے پن کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک وقت میں پی پی پی کے بارے میں کہا جاتا تھا ’چاروں صوبوں کی زنجیر بے نظیر‘ پیپلز پارٹی آج اندرون سندھ کی چھوٹی سی پارٹی بن گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیل میں موجود ڈاکو کی باہر آنے کی کوشش ہے، جو باہر ہیں وہ بچنےکی کوشش کررہےہیں خطرے میں ڈاکو ہیں کچھ جیل میں ہیں اور کچھ جیل سےباہر۔

فواد چوہدری نے کہا کہ جب ان پر ہاتھ ڈالو تو کہتے ہیں جمہوریت اور اسلام خطرے میں ہے، نہ جمہوریت خطرے میں ہے نہ ہی اسلام خطرے میں ہے، خطرہ ان افراد کو ہے جو کچھ جیل میں اور کچھ کوجیل جاناہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا حال برا ہے، شہباز شریف کے کارنامے کھل کر سامنے آگئے ہیںٕ۔

مزید پڑھیں:  انتخابات کے بعد بھارت سے بات چیت کیلئے تیار ہیں،فواد چوہدری

فواد چوہدری نے کہا کہ خطرہ ان افراد کو ہے جو کچھ جیل میں اور کچھ کوجیل جانا ہے، پاکستان کے ملزمان کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے افغانستان میں امن ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ جیسے واقعات ہمیں آگے بڑھنےسے نہیں روکتے، ہزارہ کمیونٹی کادرد ہمارے دلوں میں  ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 1947 سے 2008 تک پاکستان کا کل قرضہ 37 ارب ڈالر تھا، اس قرضے سے ہم نے اسلام اباد، تربیلا ڈیم، منگلا ڈیم بنایا، اپنی فوج کی تشکیل نو بھی کی تاہم گزشتہ 10سال میں اپوزیشن نے 60 ارب ڈالر کا قرض لیا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ فاٹا پر ایک ہزار ارب روپے 10 برس میں خرچ کرینگے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ایران عمران خان کو مسلم اُمہ کا لیڈر سمجھتے ہیں۔


متعلقہ خبریں