شہباز شریف کی بیٹی کے گھر نوٹس دینے گئے، نیب



لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کا کہنا ہے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی بیٹی کے گھر جاکر نوٹس ذاتی طورپر موصول کرایا ہے۔

نیب لاہور نے شہباز شریف کی صاحبزادی کے گھر پر چھاپے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف کی صاحبزادی کے گھر کا گھیراؤ کرنے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں، مخصوص عناصر نیب کو بدنام کرنے کیلئے من گھرٹ پراپیگینڈا کر رہے ہیں۔

نیب ٹیم شہباز شریف کی صاحبزادیوں کے گھر طلبی کے نوٹس پہنچانے گئی، طلبی کا نوٹس ذاتی طور پر جا کر وصول کرایا جاتا ہے۔

نیب کا کہنا ہے کہ پولیس کی واحد گاڑی نیب ٹیم کی سیکیورٹی کے لئے ہمراہ تھیں۔

نیب کا کہنا ہے کہ شریف فیملی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس پر تحقیقات جاری ہیں۔

نیب کی جانب سے شہبازشریف کی اہلیہ اور دو بیٹیوں کو طلب کیا گیا ہے۔

مسلم لیگ ن کی رہنما عظمٰی بخاری نے نیب کی ٹیم کے گھر جانے کو گھر کا گھیراؤ اور چھاپہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت اپنی نااہلی کو چھپانے کے لیے انتقامی کارروائیاں کررہی ہے۔

واضح رہے گزشتہ ہفتے نیب کی جانب سے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے بھی شہباز شریف کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن پرچھاپہ مارا تھا تاہم نیب کی ٹیم ان کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی تھی۔

نیب اور نیازی کا گٹھ جوڑ ہے، حمزہ شہباز

مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ مہذب معاشروں میں کیا اس طرح نوٹس جاری کیے جاتے ہیں، میری دو بہنوں اور میری بیماروالدہ کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ انکوائری چھ ماہ پہلے چلتی رہی لیکن اچانک کیا ہوا ہے کہ تعاون کے باوجود یہ ہورہا رہا ہے۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ اسی لیے کہتا ہوں کہ نیب اور نیازی کا گٹھ جوڑ ہے۔ اعلی عدالتوں کے ججوں نے کہا ہے کہ نیب سیاست زدہ ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے کہا کہ میری جعلی ڈگری کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے واپس لیں، آپ کو پھر کوئی نوٹس نہیں آئے گا۔ مجھے ایک ماہ میں کوئی نوٹس نہیں دیا گیا اور اب بار بار بلایا جارہا ہے۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ آپ حکومت سے معاملات طے کرلیں تو آپ کو نوٹس نہیں آئے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہائیکورٹ سے ضمانت کیوں کرائی ہے، ہم آپ کو گرفتار نہیں کررہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور تمام صوبائی چیف جسٹسز مجھے اور ڈی جی نیب کو بلائیں۔ نیب کےعقوبت خانوں میں سینکڑوں لوگ بند ہیں جن کی کوئی نہیں سنتا۔میں نیب کے خلاف ہتک عزت کا دعوی کروں گا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ بیمار بیٹی کوچھوڑ کرواپس آیا ہوں، نیب سے پوچھا کہ 85 ارب کا بھی پوچھیں جس پر انہوں نے کہا کہ یہ چند کروڑ کا معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو نوٹس جانا توہین ہے تو کیا عام آدمی کے گھر میں چلے جانا، کسی کا خودکشی قرارلینا اورخواتین کو ہراساں کرنا توہین نہیں ہے۔

حمزہ شہباز نے کہا اعلی عدلیہ نوٹس لے ورنہ نیب اور نیازی کے گٹھ جوڑ سے ملکی معیشت تباہ ہوجائے گی۔

نیب نے حمزہ شہباز کے الزامات مسترد کردئیے

دوسری طرف قومی احتساب بیورو نے حمزہ شہباز کے ڈی جی نیب لاہور پر الزامات کو مسترد کردیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈی جی نیب لاہور نے حمزہ شہباز سے ڈگری کی کوئی بات نہیں کی۔

نیب کا کہنا ہے حمزہ شہباز بے بنیاد الزامات لگا کر تحقیقات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، ڈی جی نیب لاہور کی ڈگری ایچ ای سی تصدیق کر چکا ہے۔

ترجمان نیب نے کہا ہے کہ نیب بلاامتیاز پالیسی پر گامزن ہے اورنیب چادر چار دیواری اور خواتین کا احترام کرتا ہے۔


متعلقہ خبریں