منی لانڈرنگ کیس: شہباز شریف خاندان کو نوٹس جاری


لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کا دائرہ کار مزید وسیع کرتے ہوئے ان کے بیٹے حمزہ شہباز کو 15 اور 16 اور اہلیہ نصرت شہباز کو 17 اپریل کو طلب کرلیا۔

نیب کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس کے مطابق شہباز شریف کی بیٹی رابیہ عمران کو 18 اور دوسری بیٹی جویریہ علی کو 19 اپریل کو نیب لاہور میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

حمزہ شہباز کو چنیوٹ میں سرکاری فنڈز سے نالے کی تعمیر کیس میں 15 جبکہ آمدن سے زائد اثاثہ جات میں 16 اپریل کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو آمدن سے زائد اثاثے اور منی لانڈرنگ کے الزام میں 17 اپریل کو دوپہر تین بجے طلب کیا گیا ہے۔

نصرت شہباز کو نوٹس میں 2018 سے 2017 کے دوران کی گئی سرمایہ کاری کے ذرائع آمدن ، کمپنی سے لی گئی تنخواہ ، تحائف کا ریکارڈ ہمراہ لانے کا حکم دیا ہے۔

نصرت شہباز کو 96 ایچ ماڈل ٹاؤن، 87 ایچ ماڈل ٹاؤن ، ڈونگا گلی کے گھروں کی خریداری کے ذرائع آمدن پوچھے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف کی اہلیہ، بیٹیوں کے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالنے کی سفارش

رابیہ عمران کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں 18 اپریل کو تین بجے نیب لاہور میں طلب کیا گیا ہے۔

انہیں بیرون ملک سے اکاؤنٹ میں منتقل ہونے والی ذرائع آمدن کا ریکارڈ، لیے گئے اور دیئے گئے تحائف کا ریکارڈ ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔رابعہ کے خاوند علی عمران ایک دوسرے کیس میں پہلے ہی مفرور ہیں۔

نیب لاہور کی جانب سے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی صاحبزادی جویریہ علی کو آمدن سے زائد اثاثے اور منی لانڈرنگ کے الزام میں 19 اپریل کو تین بجے طلب کیا گیا ہے۔ انہیں بھی ذرائع آمدن، تنخواہ اور تحائف کا ریکارڈ ساتھ لانے کا نوٹس بھجوایا گیا ہے۔

دوسری جانب نیب نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز، رابیہ عمران اور جویریہ علی کا نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالنے کی سفارش بھی کی ہے۔

نیب کا موقف ہے کہ بیرون ملک فرار ہونے کے خدشے کے باعث نصرت شہباز اور دونوں بیٹیوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی کارروائی بھی کی جا رہی ہے۔


متعلقہ خبریں