نیب اور فواد چودھری آمنے سامنے


اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری اورقومی احتساب بیورو آمنے سامنے آگئے ہیں۔

وفاقی وزیراطلاعات کے بیان کا نوٹس لینے پر ان کا کہنا ہے کہ سارا دن حلقےمیں مصروف رہا یہ شاہکار نظر سےاوجھل رہا، اس رویے سے اندازہ ہوتا ہے کہ نیب کپیسٹی کے کس قدر سنجیدہ بحران کا شکار ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ انہیں  یہ بھی نہیں معلوم کہ ضمانت دینا ان کے اختیار میں نہیں تو مداخلت کیسے ہوئی؟ یہ پیچیدہ مقدمے کہاں سے حل کریں گے، فضول بیانات کی بجائے کام پر توجہ دیں۔

واضح رہے اس سے قبل نیب نے وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کے علیم خان کے کیس سے متلعق بیان کا نوٹس لیا تھا اور نیب ترجمان کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے وزیر اطلاعات کےنیب سے متعلق ماضی اور حالیہ بیانات کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیب کا کہنا ہے کہ اس بات کا جائزہ بھی لیا جائے گا کہ یہ بیانات تحقیقات اور مقدمے پر اثرانداز ہونے کی کوشش تو نہیں۔

نیب کی جانب سے فواد چوہدری کے بیانات کا جائزہ لینے کے بعد قانون کے مطابق کاروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

اس سے قبل وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا تھا کہ علیم خان کا مقدمہ کم سنگین ہے، اگر اربوں روپے کھانے والے ملزموں کو اتنی آسانی سے ضمانت مل سکتی ہے تو ایک کاروباری آدمی کو جس پر سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کا کوئی الزام نہیں ضمانت دی جانی چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ عام تاثر یہ ہے کہ علیم خان کو اپوزیشن کے شور کی وجہ سے ناکردہ جرم کی سزا دی جا رہی ہے۔

واضح رہے اس سے قبل مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی بھی فواد چوہدری سمیت دیگر وزراء پر نیب کی ترجمانی کا الزام عائد کرچکے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے چھ اپریل کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ حکومتی ترجمان نیب کے ترجمان بنے ہوئے ہیں۔


متعلقہ خبریں