معیشت میں جلد ٹھہراؤ آنا شروع ہو جائے گا، شاہ محمود قریشی



ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ معیشت میں جلد ٹھہراؤ آنا شروع ہو جائے گا۔ ہمیں چیلنجز ورثے میں ملے ہیں لیکن ان پر جلد قابو پالیں گے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بیورو کریسی کا کام حکومت کی پالیسی پر عمل کرنا ہے اور بیورو کریسی کا فرض ہے حکومت کی پالیسی کو عملی جامہ پہنائے۔ بیورو کریسی میں بہت اچھے افسران موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے قرضوں میں بے پناہ اضافہ کیا۔ مہنگائی کی وجہ 8 ماہ کی تحریک انصاف کی حکومت کو قرار نہیں دیا جا سکتا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ 10 سال کی حکومت نے میشعت کو تباہ کیا ، ملک پر قرضوں کا بوجھ بہت زیادہ ہے جب کہ گزشتہ 10 سالوں میں ریکارڈ قرض بھی لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں لٹیرے جیل جائیں یا لوٹی ہوئی رقم واپس کریں، شاہ محمودقریشی

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے ڈالر کو اپنی پالیسی کے مطابق روکے رکھا۔ راتوں رات ملکی مسائل حل نہیں ہو سکتے اس میں بتدریج بہتری آئے گی۔ نیب خود مختار ادارہ ہے اور اپنے فیصلے آزادی سے کر رہا ہے، عوام کو امید ہے نیب کرپشن فری پاکستان بنانے میں کردار ادا کرے گا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ سیاسی ایکٹیویٹی بلاول بھٹو کا حق ہے، وہ ٹرین مارچ کریں یا جلسہ ان کی مرضی۔

حکومت گرانا مسائل کا حل نہیں ہے، شاہ محمود قریشی

انہوں نے کہا کہ سال 2018 میں عوام نے تحریک انصاف کو منتخب کیا اور اب ہماری حکومت کو بھی 5 سال ملنے چاہیئیں جب ک تحریک انصاف کا ایجنڈا کرپشن کا تدارک ہے۔

جنوبی پنجاب صوبے سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کو اس کی پہچان دیں گے، کچھ قوتیں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ میں رکاوٹیں ڈال رہی ہیں۔

افغانستان میں امن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ میں طالبان اور امریکہ مذاکرات ہو رہے ہیں جب کہ ہم افغانستان میں امن اور خوشحالی چاہتے ہیں اور ہمیں امید ہے امریکہ طالبان مذاکرات میں پیش رفت ہو گی۔ اپنے مستقبل کا فیصلہ افغانوں نے خود کرنا ہے تاہم ہم افغان امن مذاکرات میں دوست ملک کی حیثیت سے شریک ہوتے ہیں۔


متعلقہ خبریں