پاکستان نے مزید 100 بھارتی ماہی گیر رہا کر دیے



کراچی: پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت مزید 100 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کر دیا۔

ہم نیوز کے مطابق رہا کیے جانے والے 100 بھارتی ماہی گیروں کو کراچی سے پاکستان بزنس ایکسپریس کے ذریعے لاہور روانہ کیا جائے گا جہاں سے انہیں پاک بھارت سرحد واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔

پاکستان نے مختلف مواقعوں پر سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے پر بھارتی ماہی گیروں کو گرفتار کیا تھا۔

اس سے قبل گزشتہ اتوار کو بھی پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت 100 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیا تھا۔ ملیر جیل سے رہا کیے گئے بھارتی ماہی گیروں کو کراچی سے لاہور ٹرین کے ذریعے لایا گیا تھا جہاں سے واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارت کے حوالے کیے گئے تھے۔

سمندری حدود کی خلاف ورزی پر بھارتی ماہی گیروں کو گرفتار کیا گیا تھا

گزشتہ اتوار کو رہا ہونے والے بھارتی ماہی گیروں کے کراچی سے لاہور تک کے سفری اخراجات ایدھی فاؤنڈیشن نے ادا کیے تھے جب کہ ایدھی فاؤنڈیشن کی جانب سے رہا ہونے والے تمام بھارتی ماہی گیروں کو تحائف بھی دیے گئے تھے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 7 اپریل کو اپنی پریس کانفرنس میں 300 بھارتی ماہی گیروں کو جذبہ خیر سگالی کے تحت رہا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم خطے میں امن چاہتے ہیں لیکن بھارت کی جانب سے مسلسل جارحیت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں بھارتی جیلیں پاکستانی قیدیوں کیلیے جہنم بن گئیں

واضح رہے کہ پلوامہ واقعہ کے بعد بھارت کی جیلوں میں قید دو پاکستانیوں کو تشدد کر کے شہید کر دیا گیا اور لاشیں واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان بھیجی گئیں۔ جس میں سے کراچی کے نورالامین کی میت 5 اپریل کو پاکستان کے حوالے کی گئی جب کہ شاکر اللہ کی میت دو مارچ کو پاکستان کے حوالے کی گئی تھی۔

بھارت کی جے پور جیل میں 20 فروری کو ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے شاکراللہ شہید ہوگیا تھا۔ 50 سالہ شاکراللہ کا تعلق سیالکوٹ سے تھا جسے 2017 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ذہنی طور پر معذور شاکر اللہ نے سال 2003 میں غلطی سے سرحد پار کی تھی۔

2017 سے بھارتی جیل میں قید کراچی کے نورالامین کو جیل حکام نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کی وجہ سے وہ 29 مارچ کو شہید ہو گیا تھا۔ نورالامین گہرے سمندر میں شکار کے دوران غلطی سے سرحد پار کر گیا تھا۔


متعلقہ خبریں