اسحاق ڈار نے جعلی اکاؤنٹس بنائے،فوادچودھری


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اسحاق ڈار نے جعلی اکاؤنٹس بنائے اور پھر حوالہ ہنڈی کے تحت پیسے باہر بھیجے گئے۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک جعلی نیٹ ورک بنایا گیا جس کے ذریعے پیسے کا لین دین کیا جاتا تھا اور کوئی ان سے کچھ پوچھ نہیں سکتا تھا۔ اسحاق ڈارنےجعلی اکاؤنٹس کےذریعے پیسےبیرون ملک منتقل کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے ابھی بھی اپنا پیسہ باہر رکھا ہوا ہے۔ شریف فیملی نےملک میں کرپشن کی داغ بیل ڈالی، 1990 میں اداروں نے نوٹ کیا کہ کچھ  پراسرارمالی ٹرانزیکشنزہورہی ہیں۔

وفاقی اطلاعات نے کہا کہ 1992میں اکنامک ریفارمزایکٹ لایا گیا،اکنامک ریفارمزایکٹ میں سرمائےکےذرائع خفیہ رکھنےکی شق شامل کی گئی،فوادچودھری
فواد چودھری نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز کے مالک نوازشریف تھے، اس کےدیگربینیفشریزشریف فیملی کےافراد تھے۔

وزیراطلاعات ملک سےباہربھیجا گی اپیسہ ٹی ٹیزکی صورت میں پاکستان لایا گیا ہے، اسحاق ڈارنے 2000 میں مجسٹریٹ کے سامنے تمام تفصیلات بتائیں، شریف فیملی کومعافی ملنےپراین آراومل گیا۔

فوادچودھری نے کہا کہ تحقیقات کے بعد پتہ چلا نوازشریف کمپنی کے مالک ہیں، آصف زرداری نے سندھ میں نیٹ ورک قائم کیا، جعلی اکاؤنٹس کھولے۔

وفاقی وزیر کے مطابق 1947 سے 2008 تک ملک کا کل قرض 37ارب ڈالر تھا،1985 میں نوازشریف چیف منسٹر بنے،10سال میں قرضوں میں 60 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کرپشن کی داغ بیل شریف خاندان نے رکھی،1992 میں اکنامک ریفارم ایکٹ لایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: حنا ربانی کھر کا فواد چوہدری کو ہرجانے کا نوٹس بھیجنے کا اعلان

وزیراطلاعات فوادچودھری کا کہنا تھا کہ ایکٹ میں سرمائے کے ذرائع خفیہ رکھنے کی شق شامل کی گئی،اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ کا طریقہ متعارف کرایا۔

ان کا کہنا تھا کہ حسن نواز نے نوازشریف کو ٹی ٹی کے ذریعے پیسے بھیجے، پیسے ملک سے باہر گئے پھر واپس آئے اور بعد میں شریف خاندان میں تقسیم ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پانچ ہزار اکاوَنٹس کی ایف آئی اے نے تحقیقات کیں، پانچ ہزار اکاوَنٹس کے بعد 32 مزید اکاوَنٹس بھی سامنے آئے۔ 2018 میں آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی تحقیقات شروع ہوئیں۔

فوادچودھری نے کہا کہ تحقیقات شروع ہوتے ہی علی عمران، نصرت شہباز ملک سے باہر چلے گئے، اسحاق ڈار نے 2000 میں مجسٹریٹ کے سامنے تمام تفصیلات بتائیں۔

انہوں نے کہا کہ مختلف ذرائع سے پیسے ملک سے باہر گئے، ماڈل ٹاؤن کیمپ آفس کی ادائیگی بھی ٹی ٹی کے پیسوں سے کی گئی۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ شہبازشریف نے لندن میں اپنے دو گھر ظاہر کیے، شریف خاندان نے اپنا پیسہ ملک سے باہر رکھا ہوا ہے۔

ٹی ٹی لگوانے کے لیے ریڑھی والوں کے شناختی کارڈ استعمال کیے گئے،شہزاد اکبر

معاون خصوصی برائے احتساب  شہزاد اکبر نے کہا کہ  ٹی ٹی لگوانے کے لیے ریڑھی والوں کے شناختی کارڈ استعمال کیے گئے،قاسم قیوم،فضل داد کو کچھ روز پہلے نیب کورٹ میں پیش کیا گیا۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ کرپشن، لوٹ مار کے لیے جعل سازی کے طریقہ کار ایک جیسے ہیں، دبئی کی جعلی کمپنیوں کو منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ نیب تحقیقات کرکے اپنی ڈیوٹی پوری کررہی ہے،خواتین کے نام پر پیسے منگوائے گئے تو تحقیقات تو ہونی ہیں۔

بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ ٹی ٹی لگانے کے لیے ریڑھی والوں کےشناختی کارڈاستعمال کیے گئے، نیب نوٹس بھجواکراپنی ڈیوٹی پوری کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خواتین کےنام پرپیسے منگوائے گئے توتحقیقات توہونی ہیں۔

اسحاق ڈار مفروضوں پر بات کررہے ہیں،حماد اظہر

وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا کہ مسلم لیگ ن میں تمام ارستوں موجود ہیں۔

حماد اظہر نے کہا کہ کسی ماہر معیشت نے اسحاق ڈار کی پالیسوں کو ٹھیک نہیں کہا۔


متعلقہ خبریں