صادق سنجرانی قائم مقام صدر بننے کے اہل ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

صادق سنجرانی دوسری مرتبہ چیئرمین سینیٹ منتخب

اسلام آباد: چیرمین سینیٹ صادق سنجرانی قائم مقام صدر بننے کے اہل ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ  کے جسٹس عامر فاروق نے فیصلہ سنا دیا ہے۔  عدالت نے صادق سنجرانی کے خلاف دائر درخواست خارج کر دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے 14 فروری کو فیصلہ محفوظ کیا تھا

چیرمین سینٹ صادق سنجرانی کو قائم مقام صدر مقرر کیے جانے کے خلاف درخواست آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت درخواست افضل خان شنواری نے دائر کی گئی۔

درخواست میں وفاق اور چیرمین سینٹ کو فریق بنایا گیا تھا۔

درخواست گزار کے مطابق 14 مئی کو صدر مملکت کی بیرون ملک روانگی پر صادق سنجرانی کو قائم مقام صدر مقرر کیا گیاتھا۔صادق سنجرانی کی بطور قائم مقام صدر تقرری آرٹیکل 49 کے خلاف ہے۔آئین کے تحت صدر کا کم از کم عمر 45 برس ہونا ضروری ہے۔صادق سنجرانی کی بطور قائم مقام صدر تقرری کا نوٹیفیکیشن کاالعدم قرار دیا جائے

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ  صادق سنجرانی کی اس وقت عمر تقریباً 40 سال ہےجبکہ  آئین میں صدر بننے کے لیے عمر 45 سال ہے۔

صادق سنجرانی نے قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالا تو آئینی بحران پیدا ہوگا۔

درخواست گزار نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کی تھی کہ صادق سنجرانی کو قائم مقام صدر کی ذمہ داریاں نبھانے سے روکا جائےاورآرٹیکل 41 کے تحت چئیرمین سینیٹ کا انتخاب دوبارہ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے: میر صادق سنجرانی کون ہیں؟


متعلقہ خبریں