عدالت نے نجی اسکولز کو موسم گرما کی فیس وصولی سے روک دیا

بلوچستان نے پرائمری اسکولز کھولنے کی تاریخ میں 15 دن کی توسیع کا اعلان کر دیا

فوٹو: فائل


کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو موسم گرما کی فیس وصول کرنے سے روک دیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں اسکولوں کی اضافہ فیسوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے نجی اسکولز کو موسم گرما کی ایڈوانس فیس نہ لینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی اسکول نے یہ فیس وصول کی ہے تو دستاویزات جمع کرائی جائیں، ہم اسکول کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ اگر گذشتہ سال سپریم کورٹ نے ایک ماہ کی فیس ریفنڈ کرائی تھی تو اس سال کیوں لی جارہی ہے ؟ عدالت نے دو ماہ کی فیس وصول کرنے والے اسکولوں کو ایک ماہ کی فیس واپس کرنے کا حکم دے دیا۔

ہائی کورٹ نے والدین کو اسکول کی دیگر فیسیں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ اسکول جو چالان جاری کر رہے ہیں والدین وہ فیس جمع کرا دیں تاہم اس کے بعد اگر کوئی فرق پایا گیا تو عدالت والدین کو واپس کرا دیں گی۔

عدالت نہیں چاہتی کسی بھی وجہ سے یہ اسکولز بند ہوجائیں، بینچ

اسکول کے وکیل علی لاکھانی نے مؤقف اختیار کیا کہ عام طلبہ کی وجہ سے کوئی پریشانی نہیں ہے، عدالتی چارہ جوئی میں مصروف والدین فیسیں ہی ادا نہیں کررہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سندھ ہائی کورٹ کے 5 فیصد اضافے کے فیصلے اور سپریم کورٹ کی جانب سے فیس میں 20 صد کمی کے فیصلے پر عمل درآمد کیا ہے جب کہ ان فیصلوں کی وجہ سے ہمارا دفتری کام بھی متاثر ہوا ہے۔

والدین نے عدالت کو شکایت کی کہ اے لیول کے ہونے والے امتحانات میں شرکت سے متعلق انٹری کے لیے متعلقہ دستاویزات نہیں دی جا رہی ہیں اور اسکول انتظامیہ دھمکی دے رہی ہے کہ ان کے مطابق اگر فیس نہیں دی گئی تو امتحان میں شرکت کی اجازات نہیں دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ کا نجی اسکولوں کو 20 فیصد فیسیں کم کرنے کا حکم

نجی اسکول کے وکیل نے نجی اسکولز کی جانب سے دی گئی دھمکیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہمیں ابھی یہ دستاویزات کیمبرج سے موصول ہی نہیں ہوئی ہیں۔

ہائی کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نجی اسکول کے وکیل سے کہا کہ آپ نے دستاویزات موصول ہونے سے پہلے والدین کو دھمکیاں کیوں دیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ دوسرے اسکولوں کی کیا پوزیشن ہے ؟ حکم پر عملدرآمد ہو رہا ہے یا نہیں ؟

والدین نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سٹی اور بیکن ہاؤس عدالتی حکم پر عمل نہیں کر رہے جب کہ مئی اور جون کی فیس بھی ایک ساتھ مانگ رہے ہیں۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ کوئی دو ماہ کی فیس ایک ساتھ نہیں لے سکتا جب ک والدین بھی عدالتی حکم کے مطابق فیسیں ادا کریں۔

والدین کی جانب سے فیسوں کا چارٹ عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 22 اپریل تک ملتوی کر دی۔


متعلقہ خبریں