آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کو عہدے سے ہٹادیا گیا



لاہور: آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کو عہدے سے ہٹاکر کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز کو دوسری بار آئی جی پنجاب تعینات کردیا گیا۔

اس حوالے سے نوٹیفیکیشن بھی جاری کیا جاچکا ہے۔ ذرائع کے مطابق امجد جاوید سلیمی پر ن لیگ کو نوازنے کے الزامات تھے، مبینہ طور پر انہوں نے رہنما ن لیگ حمزہ شہباز شریف کی گرفتاری نہیں ہونے دی تھی۔

امجد جاوید سلیمی 25 جولائی 2017 سے 13 جون 2018 تک آئی جی پنجاب رہے۔ کیپٹن ریٹائرڈ عارف ک نواز کو دوسری بار آئی جی پنجاب تعینات کیاگیا ہے۔

اس کے علاوہ ایس پی سمیرا اعظم کو انڈسٹریل زون سے ہٹا کر ایس پی ایس ایس جی جبکہ ایس پی لیاقت حیات نیازی کو ایس پی ایس ایس جی سے ایس پی ڈی پی ڈی تعینات کردیا گیا۔

ایس پی ہیڈکواٹرز عامر نیازی کو ایس پی انڈسٹریل زون کو اضافی چارج دے دیا گیا۔ اضافی چارج تین ماہ کے لئے دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ہم نیوز نے خبر دی تھی کہ آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کی تبدیلی کا امکان ہے۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان پولیس اصلاحات میں سست روی پر آئی جی پنجاب سے خوش نہیں تھے۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ چیف سیکرٹری کو بھی تبدیل کردیا جائے گا۔

اس سے قبل تحریک انصاف حکومت محمد طاہرخان کو بھی بطور آئی جی آزما چکی ہے۔

پنجاب پولیس ریفارمز کمیشن کے سربراہ ناصر خان دورانی سیاسی مداخلت پر پہلے ہی مستعفی ہوچکے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف سیکرٹری پنجاب کے لیے بھی تین افسران کے نام زیر غورہیں۔ میجرریٹائرڈ  اعظم سلمان، احمد نواز سکھیرا اور کیپٹن اعجاز کے نام زیر غورہیں۔ اعظم سلیمان فیورٹ قرار دیے جارہے ہیں۔

اعظم سلیمان اس وقت بطور وفاقی سیکرٹری داخلہ ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطا بق بڑے پیمانے پر تبادلوں سے بیوروکریسی کی پریشانی بڑھ گئی ہے ۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت سے تعاون نہ کرنے والے سیکرٹریز پنجاب میں نہیں رہیں گے۔

بیوروکریسی  کی طرف سے سی ایم پنجاب کے احکامات ماننے کے بجائے حیلےبہانے کرنا ناراضگی کا سبب بنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:چیف سیکرٹری پنجاب کو چند دنوں میں تبدیل کیا جاسکتا ہے،محمدمالک کا انکشاف

پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر تبادلے اور تقرریاں

ذرائع کا کہنا ہے کہ چند روز قبل اجلاس میں ایک سیکرٹری نے سی ایم کے احکامات کو ماننے کے بجائے لاجک پیش کی تھی ۔ سی ایم نےبیوروکریسی کےچیف سیکرٹری کے کنٹرول میں نہ ہونےکی پی ایم کو شکایت کی تھی۔


متعلقہ خبریں