سیلابی ریلے ،بارش اور ژالہ باری، مختلف واقعات میں سات افراد جاں بحق


ملک بھر کے کئی  علاقوں میں بارش ،ژالہ باری اور سیلابی ریلوں نے لوگوں کی زندگی مشکل بنادی ہے، مختلف واقعات میں سات افراد جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں ۔

مختلف شہروں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حالیہ سیلابی ریلوں کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان بلوچستان کے مخلتف اضلاع کو پہنچا ہے، ضلعی انتظامیہ نے ہرنائی کے ندی نالوں کے قریب پکنک منانے پر پاپندی عائد کر دی ہے جبکہ  ہرنائی کا صوبے کے دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہے ۔

حب میں کوئٹہ کراچی روڈ پر  سڑک پرپھلسن سے پانچ مسافر کوچز الٹ گئیں جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور پچیس زخمی ہوئے ۔

ذرائع کے مطابق خضدار میں طوفانی بارش اور ژالہ باری سے  گندم کی تیار فصل بارش کی نذر ہو گئی جبکہ سو سے زائد بکریاں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں ہیں۔

بلوچستان کےعلاقہ دکی میں مکانات کی چھتیں اور دیواریں گرنے کے واقعات نے ایک شخص کی جان لے لی جبکہ تین  افراد زخمی بھی  ہوئے ۔

سندھ میں بھی آندھی اور بارش نے نظام زندگی متاثر کر رکھا ہے، تھرپارکر اور سانگھڑ سمیت سندھ کے کئی علاقوں میں آندھی سے نظام زندگی درہم برہم ہو گیا ۔

دوسری جانب چترال میں لینڈسلائیڈنگ سے مکان کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق ہو گئے ۔

سبی اور گرد و نواح میں بھی بارش کے بعد نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، ٹھٹہ، سجاول، کندھ کوٹ سمیت کئی علاقوں میں تیز ہواؤں سے درخٹ اکڑھ گئے ۔ کچے گھروں کی چھتیں اڑ گئیں ، ٹانک میں سیلابی ریلا گرہ بڈھا اور یعقوب کالونی کے پل بہا کر لے گیا ۔


متعلقہ خبریں