وزیراعلیٰ سندھ کا بیان، ایم کیو ایم اراکین کا ہنگامہ


کراچی: سندھ اسمبلی میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے بیان پر ایم کیو ایم کے اراکین برہم ہوگئے اور اسمبلی میں شور شرابا شروع کردیا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ جس نے سندھ تقسیم کرنے کا سوچا ہے وہ ٹکرے ٹکرے ہوگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ واضع طور پر سن لیں اٹھارویں ترمیم میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی، جس نے سندھ کو تقسیم کرنے کا سوچا ہے وہ خود تقسیم ہو چکے ہیں۔ لوگ پوچھ رہے ہیں اور کتنے ٹکڑے ہوں گے۔

وزیراعلی کے اس بیان کے بعد اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ ایم کیو ایم کے اراکین سیٹ سے اٹھ کر بولنے لگے۔ ایم کیو ایم کے محمد حسین نے شور شرابا کیا تاہم اسپیکر کی مداخلت کے بعد صورتحال معمول پر آگئی۔

تھرنے پاکستان کو بدل دیا ہے،مراد علی شاہ 

مراد علی شاہ نے تھر سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ  تھرنے پاکستان کو بدل دیا ہے اور یہی متحرمہ کہا کرتی تھیں کے تھر بدلے گا پاکستان۔ تھر کول پاور پلانٹ چل پڑا ہے۔

انہوں نے سندھ اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھر کے لوگوں کے لیے ماڈل گھر بنائے ہیں جبکہ ایک یونی ورسٹی کا کمیپس بھی وہاں کھولنے جارہے ہیں۔ اس طرح کا منصوبہ کوئی حکومت نہیں کرسکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے نیب میں بیان ریکارڈ کرادیا

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمیں ڈرایا گیا کہ تھر میں کوئلہ ہے ہی نہیں،پھر بتایا گیا کہ کوئلے میں سلفر بہت زیادہ ہے نمی زیادہ ہے۔ پھر وفاقی حکومت نے بینک گارنٹی دینے سے انکار کردیا، ہر خاندان کو اپنے منافع سے ایک لاکھ روپے سالانہ دیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سوئی سے گیس نکلی لیکن وہاں گیس نہیں ہے۔ ہم نے تھر میں مفت بجلی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ تھر میں انفراسٹریکچر بنانے کے لیے 700 ملین کی سرمایہ کاری کی۔ تھر کے لوگ اس منصوبے میں ہمارے پارٹنر ہیں۔ متاثرہ گاؤں والوں کو نئی جگہ بسایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسکول، اسپتال مندر مسجد اور کمیونٹی سینٹر تک بنا کر دیئے۔


متعلقہ خبریں