حکومت 14 ارب روپے روزانہ قرضہ لے رہی ہے،فرخ سلیم کا انکشاف 



اسلام آباد : ماہر معاشیات ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا کہ پاکستانی معیشت ٹائی ٹینک جہاز پرسوار ہے، پیپلزپارٹی نے روزانہ پانچ ارب، مسلم لیگ ن نے 7.7 ارب قرضہ لیا جبکہ تحریک انصاف حکومت روزانہ 14 ارب روپے لے رہی ہے۔

پروگرام ندیم ملک لائیو میں میزبان ندیم ملک سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ نو ماہ میں دوست ممالک سے 9.2 ارب روپے قرضہ لیا ہے۔ گردشی قرضے میں پانچ سو ارب روپے اضافہ ہوا ہے۔  پہلے یہ ایک ارب روپے روزانہ ہوتا تھا، ابھی یہ دو ارب روپے ہوگیا ہے۔

فرخ سلیم نے کہا کہ نو ماہ میں 41 لاکھ پاکستانی خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں، پہلے یہ تعداد پانچ کروڑ تھی اب یہ پانچ کروڑ 41 لاکھ ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پیسے کو ڈرادیا ہے جس سے لوگوں نے اسے معیشت سے نکال دیا ہے، اس کے نتیجے میں مہنگائی اور بے روزگاری میں زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

فرخ سلیم نے کہا کہ حکومت کی سب سے بڑی غلطی غیریقینی ہے کہ یہ کاروبارکی دشمن ہے، ہم پہلے معاشی طور پر بہتر تھے اور آج ہم مزید کمزور ہوئے ہیں۔

فرخ سلیم نے کہا کہ آئی ایم ایف ٹیکس بڑھانے، بجلی اور گیس کی قیمتیوں میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے، چینی قرضوں کے حوالے سے بھی اتفاق نہیں ہوسکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بے روزگاری اورمہنگائی کسی بھی شخص کو سمجھانے کی ضرورت نہیں ہے، عام آدمی جب ان کا سامنا کرتا ہے تو وہ حکومتی پالیسیوں کے بارے میں اپنی رائے قائم کرتا ہے۔  نو ماہ میں 11 لاکھ لوگ مزید بے روزگار ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کرپشن اور غربت کے خاتمے کے معاملے پر تحریک انصاف کے نظریے کا حامی ہوں، کمزور ادارے اورکمزور پالیسیوں کی وجہ سے کسی مجرم کو سزا نہیں ملتی۔ نیب کے پاس وائٹ کالر کرائم کے لیے صلاحیت اوراہلیت نہیں ہے۔

ملک کو مزید نقصان سے بچانے کے لیے سابقہ پالیسیوں کوروکا، عامر کیانی

وزیر صحت عامر کیانی نے کہا کہ جب ہمیں خزانے ملا وہ بالکل خالی تھی، اربوں روپے کے قرضے لے کرایسے منصوبے بنائے گئے جن پر پھر سبسڈی دی جس سے ملکی معیشت کو نقصان ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کل کے حالات ماضی سے جڑے ہیں، آج جہاں ہم ہیں یہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے لیکن حالات بہتر ہونے والے ہیں۔

عامرکیانی نے کہا کہ آٹھ ماہ کا مقابلہ سترسالوں سے نہیں کیا جاتا، ہر ادارے کو یہ خسارے میں چھوڑ گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں کرپشن بھی بہت تھی اور نااہلی بھی تھی، اب کرپشن ختم ہوگئی ہے۔ نیب نے اپنا دائرہ وسیع کیا ہوا ہے لیکن کارکردگی کچھ بھی نہیں ہے۔

عامر کیانی نے کہا اداروں کی صلاحیت نہ ہونے کے باعث  لوٹا ہوا قومی خزانہ واپس نہیں آپاتا۔

حکومت بے شک جیلیں بھرے لیکن ملکی معیشت کو درست کرے،امتیازشیخ

پیپلزپارٹی کے رہنما امتیازشیخ نے کہا کہ معیشت کا انتہائی برا حال ہو گیا ہے، ملک میں ابھی مہنگائی ہونی ہے۔ حکومت سے کوئی چیز نہیں سنبھل رہی ہے۔ سیاسی ماحول ایسا بنا دیا ہے جس سے سرمایہ کار ڈر گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومتی ٹیم ان معاملات کے لیے تیار نہیں تھی، حکومت کسی بھی شعبے میں کوئی کام نہیں کرسکی ہے۔ اسدعمر کو جلدی رخصت کردینا چاہیے۔

امتیازشیخ نے کہا حکومت بے شک جیلیں بھرے لیکن ملکی معیشت کو درست کرے۔ حکومت نے سی پیک کو چھوڑا اورآئی ایم ایف کے چکر میں پڑ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت معاشی ٹیم تبدیل کرے، اگر حکومت سے معاملات نہیں سنبھالے جاتے تو پیپلزپارٹی سے مدد مانگیں، ہم تعاون کریں گے۔

پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ حکومت مداخلت نہ کرے تو نیب کو بہتر ادارہ بنایا جاسکتا ہے، آج بھی حکومت سیاسی مخالفین کے خلاف اسے استعمال کررہی ہے،اگریہ شفاف ہوجائے تو ادارہ مضبوط ہوجائے گا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے حوالے سے جو بھی الزامات ہیں، اس حوالے سے جب سوالات پوچھے جائیں گے توان کا جواب دیں گے۔

ندیم ملک نے کہا کہ خراب معاشی حالات کے باعث حکومت کی معاشی ٹیم کی تبدیلی کی باتیں ہورہی ہیں، ہوسکتا ہے وزرات خزانہ کا اختیار کسی ایم این اے کو دے دیا جائے یا وزیراعظم وزرات خزانہ اپنے پاس رکھ کر کسی معیشت دان کو اپنے مشیر بنا لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسدعمر پرکرپشن کا الزام نہیں لگا لیکن انہوں نے فیصلے لینے میں تاخیرکی جس سے ملک کو معاشی نقصان ہوا۔  اسدعمرکے حوالے سے یہ فیصلہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ معاشی ٹیم کا حصہ رہیں یا وزرات پیٹرولیم ان کے حوالے کردیا جائے۔ ندیم ملک نے یہ بھی کہا کہ شہریارآفریدی کی جگہ اعجاز شاہ کو وزرات داخلہ کا چارج دیا جاسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں