ملک کے بیشترعلاقوں میں بارش، پہاڑوں پر ژالہ باری کا امکان

فوٹو: فائل


اسلام آباد: محکمہ موسمیات نے منگل کے روز پنجاب اور کشمیر میں چند مقامات پر بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ خیبرپختنونخوا اور بلوچستان کے اکثر اضلاع میں آج بارش ہوسکتی ہے اور چند مقامات پرژالہ باری کا بھی امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ میں سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن، خیبر پختونخوا میں  کوہاٹ، بنوں، ڈی آئی خان ڈویژن میں  موسلادھار بارش ہو سکتی ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ شب بونداباندی ہوئی اور صبح کے وقت بھی گہرے بادل چھائے رہے۔ محکمہ موسمیات آج بھی اسلام آباد میں بارش کی پیشگوئی کی ہے۔

کراچی کا موسم آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران جزوی ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔ منگل کے روز بونداباندی ہو سکتی ہے اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 سے 33 ڈگری سینٹی تک جا سکتا ہے۔

بلوچستان کے اکثراضلاع میں آج مطلع ابر آلود رہےگا اور چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا بھی امکان ہے۔

ضلع لورالائی کی تحصیل  دکی میں موسلادھار بارش کے باعث سے مانکئی ڈیم میں پانی کی سطح مقررہ حد سے تجاوز کرگئی ہے۔ محکمہ ایری گیشن کا کہنا ہے کہ ڈیم بھرنے کے باعث کسی ہنگامی صورتحال نمٹنے کےلئے ڈیم سے پانی کا اخراج اسپیل وے سے شروع کردیا

بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے اور متعدد علاقوں کا زمینی رابطہ سیلابی ریلوں کے باعث منقطع ہوگیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ موسلادھار بارش کی وجہ سے منگل کو مکران، کوئٹہ، ژوب، ڈی جی خان ڈویژن میں مقامی ندی نالوں ییں طغیانی کا امکان  ہے جبکہ منگل اور بدھ کے دوران مالاکنڈ، ہزارہ ڈویژن، گلگت بلتستان اور کشمیر میں لینڈ سلائیڈ کا بھی خدشہ ہے۔

لاہور میں گزشتہ شب یونے والی بارش کے سبب درجہ حرارت میں کمی آئی ہے۔ صبح 8 بجے درجہ حرارت 22 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات نے آج بھی مطلع جزوی ابر آلود رہنے اور بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

پشاور اور گرد ونواح میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے بولان میں رات گئے سے شروع ہونے والا شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے۔  کچے مکانوں کی چھتیں گرنے سے 2 معصوم بچے جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

کوہ سلمان کے پہاڑی سلسلے میں حالیہ بارشوں سے راجن پور کے ندی نالوں میں طغیانی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ فلڈ کنٹرول روم کے مطابق برساتی نالے کاہا سلطان سے 71 ہزار کیوسک کا سیلابی پانی گزرہا ہے۔ بڑا سیلابی ریلا لنڈی سیدان، میراں پور، حاجی پور سے گزر رہا ہے۔ سوموار سے حاجی پور کا راجن پور سے زمینی راستہ منقطع ہے۔

فلڈ کنٹرول روم خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سیلابی ریلے سے کچھ علاقے متاثرہوسکتے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو اور دیگر عملہ موقع پرموجود ہے اور تما حفاظتی بندوں پر محکمہ انہار کا عملہ بھی موجود ہے۔

گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران بھی بلوچستان، پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں اکثر مقامات پر بارش ہوئی۔ سب سے زیادہ بارش بارکھان میں 56 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔


متعلقہ خبریں