ملک بھر میں بارشیں: 49 افراد ہلاک، 176 زخمی ہوئے، این ڈی ایم اے


اسلام آباد: ملک کے مختلف علاقوں میں کچھ روز سے جاری بارشوں اور طوفانی ہواؤں اور بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ سیلابی صورتحال اور پھسلن کے سبب ٹریفک حادثات میں 49 افراد جاں بحق اور 176 زخمی ہوگئے ہیں۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی  (این ڈی ایم اے) نے حالیہ بارشوں میں ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی۔

رپورٹ کے مطابق ملک بھرمیں 49 افراد جاں بحق جب کہ176  زخمی ہوئے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں 117 مکان تباہ ہوئے، پنجاب میں بارشوں کے باعث 15 افراد جاں بحق، 94 زخمی ہوئے جبکہ 31 گھر تباہ ہوئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں گیارہ افراد جاں بحق جبکہ پانچ زخمی ہوئے اور 52 گھر تباہ ہوئے۔ اسی طرح سندھ میں پانچ افراد جاں بحق اور 50 زخمی ہوئے۔ خیبر پختونخوا (کے پی) میں چار جاں بحق، آٹھ زخمی ہوئے اور 11 مکان تباہ ہوئے۔

این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق فاٹا میں 14 افراد جاں بحق اور 23 گھر تباہ ہوئے۔

بلوچستان کے ضلع لورالائی کی تحصیل دکی میں بارشوں کے سبب 15 سے زائد مکانات منہدم ہوئے اور تین افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔

بولان میں رات بھر جاری رہنے والی موسلادھار بارش کے کچے مکانوں کی چھتیں گرنے سے دو بچے جاں بحق اور چار افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کے بیشترعلاقوں میں بارش، پہاڑوں پر ژالہ باری کا امکان

مستونگ میں سڑک پر پھسلن کے سبب ٹریفک حادثہ پیش آیا ہے جس میں 11 افراد جاں بحق اور نو زخمی ہوگئے ہیں۔ جاں بحق افراد میں تین بچے، دو خواتین اور ایک مرد بھی شامل ہیں۔ بلوچستان کے ضلع جعفرآباد کی سب ڈویژن اوستا محمد میں ایک وین سیلابی ریلے میں بہہ گئی جس سے اسماعیل لاشاری نامی شخص جاں بحق ہوگیا ہے۔

بلوچستان کے اضلاع پنجگور، ہرنائی ، ٹانک ، پشین اور کوہلو میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ ہرنائی کا پُل بہہ جانے سے علاقے کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔

پنجاب میں بھی حالیہ بارشوں کے سبب 6 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ خیبرپختونخوا میں بارش کے سبب سیلابی ریلے اور دیگرحادثات نے9 افراد جاں بحق ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب: شدید آندھی اور بارش، پانچ افراد جاں بحق، متعدد زخمی

لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں طوفانی ہواؤں اور بارشوں نے تباہی مچادی ہے۔ منصورہ کے مین بازار میں عمارت گرنے سے چھ افراد ملبے تلے دب کر زخمی ہوئے۔ عامر روڈ پر مکان کی دیوار گرنے سے ایک شخص جاں بحق جبکہ سات زخمی ہوگئے ہیں۔

خانیوال میں بھی مکانوں کی چھتیں گرنے کے مختلف واقعات میں چار افراد ملبے تلے دب کر دم توڑ گئے۔

ایری گیشن حکام کے مطابق بلوچستان میں موسلادھار بارش کے باعث سے مانکئی ڈیم میں پانی کی سطح مقررہ حد سے تجاوز کرگئی ہے، ڈیم بھرنے کے باعث کسی ہنگامی صورتحال نمٹنے کےلئے ڈیم سے پانی کا اخراج اسپیل وے سے شروع کردیا ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی(پی ڈی ایم اے) نے کوئٹہ سمیت بلوچستان میں شدید بارشوں کے باعث ہائی لارٹ جاری کردیا ہے۔ حکام نے احتیاطی تدابیراختیار کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

پی ڈی ایم اے کا کہنا ہےعوام غیرضروری سفرسے گریز کریں اور کسی بھی ناخوشگوار صورتحال کے حوالے سے متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنر سے رابطہ قائم کریں۔

لوگ ایسے کچے مکانات میں رہائش سے گریز کریں جن کا جنکا گرنے کا خدشہ ہو۔ عوام پانی سے بھرے ہوئے ڈیموں کے قریب جانے یہاں وہاں نہانے سے گریز کریں۔

کوہ سلمان کے پہاڑی سلسلے میں بارش سے راجن پور کے ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے۔ کاہا سلطان سے 71ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا گزرنے لگا۔

فلڈ کنٹرول روم کے مطابق برساتی نالے کاہا سلطان سے 71 ہزار کیوسک کا سیلابی پانی گزرہا ہے۔ بڑا سیلابی ریلا لنڈی سیدان، میراں پور، حاجی پور سے گزر رہا ہے۔ سوموار سے حاجی پور کا راجن پور سے زمینی راستہ منقطع ہے۔

فلڈ کنٹرول روم خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سیلابی ریلے سے کچھ علاقے متاثرہوسکتے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو اور دیگر عملہ موقع پرموجود ہے اور تما حفاظتی بندوں پر محکمہ انہار کا عملہ بھی موجود ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ موسلادھار بارش کی وجہ سے منگل کو مکران، کوئٹہ، ژوب، ڈی جی خان ڈویژن میں مقامی ندی نالوں ییں طغیانی کا امکان ہے جبکہ منگل اور بدھ کے دوران مالاکنڈ، ہزارہ ڈویژن، گلگت بلتستان اور کشمیر میں لینڈ سلائیڈ کا بھی خدشہ ہے۔


متعلقہ خبریں