کرتاپور راہداری کے حوالے سے تیکنیکی سطح کے پاک بھارت مذاکرات

کرتار پور راہداری کا معاملہ، پاک بھارت مذاکرات جاری

فائل فوٹو: ہم نیوز


پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتاپورراہداری کے حوالے سے تکنیکی سطح کے مذاکرات ہوئے ۔ شکر گڑھ میں پاک بھارت سرحد کے زیروپوائنٹ پرہونے والے مذاکرات میں سڑک کی تعمیر،باڑلگانے  اورنقشوں پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے 10 رکنی مذاکراتی وفد میں وزارت خارجہ ،وزارت مذہبی اموراور ایف ڈبلیواوکے حکام شریک ہوئے ۔ ۔بھارت کی طرف سے بھی وزارتِ خارجہ اورداخلہ کے حکام شریک ہوئے۔

یاد رہے کرتار پور راہداری منصوبہ پر تکینکی ماہرین کایہ  دوسرا مذاکراتی دورہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ  پاکستان کی طرف سے راہداری منصوبہ پر50 فیصد سے زائد کام مکمل کرلیا گیاہے ۔ساڑھے 4 کلومیٹر سڑک پر بیڈ بچھانے کا کام مکمل کرلیا گیاہے۔ سڑک کے اطراف میں حفاظتی بند بنانے کے لیے پتھر لگایا جا رہا ہے۔

پاک بھارت مذاکرات میں  گوردوارہ ڈیرہ بابا نانک اورکرتاپورکے درمیان سڑک بنانے اوراس کی اونچائی ،لمبائی جیسے معاملات پر گفتگو ہوئی ۔

یہ بھی پڑھیے:کرتار پور راہداری کی تعمیر تیزی سے جاری

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ  مذاکرات میں حفاظتی بند بنانے کے حوالے سے بھی بات چیت کی کی گئی ۔حفاظی بند بنانے کامقصد سیلابی صورتحال سے نمٹنا اورنئی سڑک کومحفوظ بنانا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بیساکھی میلہ پرہزاروں  سکھ یاتری 19 اپریل کو کرتارپور آئیں گے۔ سکھ یاتریوں کی آمد کے لیے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔

یاد رہے کہ حکومت پاکستان کی طرف سے نومبر 2018میں  کرتارپور راہداری کی تعمیر کے حوالے سے بھارت کو پیشکش کی گئی تھی۔

کرتارپور کے مقام پر بابا گرونانک نے زندگی کے آخری ایام گزارے تھے، اس جگہ ان کی سمادھی بھی ہے، جو بارڈر کے دونوں طرف بسنے والوں کے لیے مقدس مقام ہے۔


متعلقہ خبریں