خاموش رہ کر دنیا کو ان کے غم بھلا کر ہنسانے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ مزاحیہ اداکار چارلی چپلن کی130 ویں سالگرہ آج منائی جا رہی ہے۔ چارلی چیپلن نے سو فلموں میں کام کیا72 فلمیں لکھیں ،7 ڈائریکٹ کیں جبکہ تقریباً 31 فلمیں پروڈیوس بھی کیں ۔
بنا کچھ بولے لوگوں کے غم بھلا دینے والے چارلی چیپلن آج اگر زندہ ہوتے تو پورے ایک سو تیس برس کے ہو گئے ہوتے۔
بڑ ے بڑے بوٹ، ڈھیلی پینٹ، ہٹلر جیسی موچھیں، اور ہاتھ میں چھڑی۔خاموش فلموں کا ایسا کامیڈین جس کے نام سنتے ہی چہرے پر مسکراہٹ آجائے۔
چارلی چپلن پانچ سال کی عمر میں اسٹیج پر جلوہ گر ہوئے۔ اس کمال آرٹسٹ نے چودہ سال کی عمر میں اپنی ماں کو پاگل خانے میں دیکھا۔ لیکن اپنے غم کو دل میں چھپائے پہلے برطانیہ اور پھر نیو یارک میں ان تھک محنت سے اپنا نام بنایا۔
چارلی چپلن نے تقریباً سو فلموں میں کام کیا72 فلمیں لکھیں ،7 ڈائریکٹ کیں اور 31 فلمیں پروڈیوس کیں،بطور ڈائریکٹر فلمساز 2 فلمیں گولڈ رش اورسٹی لائٹس دنیا میں اب تک بنائی جانے والی 10 بہترین فلموں میں شمار کی جاتی ہیں۔
انیس سو انتیس میں پہلی آسکر ایوارڈ تقریب میں انہیں فلم ’’دی سرکس ‘‘پر بہترین اداکاری، ہدایتکاری ، فلمسازی اور اسکرپٹ میں مہارت پر اسپیشل ایوارڈ سے نوازا گیا۔
یہ بھی پڑھیے:لیجنڈری فنکار معین اختر کی 68ویں سالگرہ
چارلی چپلن کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ کے ساتھ ساتھ حکومت برطانیہ کی طرف سے ’’سر‘‘ کے خطاب سے بھی نوازا گیا۔
پچیس دسمبر 1977کو فن مزاح کا یہ روشن ستارہ غروب ہوا جس کے بعد اب تک دنیا اور ہالی ووڈ دوسرا چپلن نہیں دیکھ سکی۔