پی آئی اے کی خاتون افسر کا سینئیر افسر پر جنسی ہراسگی کا الزام

پی آئی اے کی خاتون افسر کا سینئر افسر پر جنسی ہراساں کا الزام

فوٹو: فائل


اسلام آباد: قومی ائر لائن (پی آئی اے) کی خاتون افسر نے اپنے سینئیر افسر پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کر دیا۔

پی آئی اے اسلام آباد آفس میں تعینات خاتون نے سی ای او اور ایچ آر چیف کو سینئیرافسر کے خلاف ای میل  بھی کر دی۔

ای میل میں الزام عائد کیا گیا کہ سینئر افسر نے تبادلے کے بہانے اپنے کمرے میں بلایا اور جنسی ہراساں کیا جب کہ سینئیر افسر واٹس ایپ پر نازیبا پیغامات بھیجتا ہے اور فون کالز بھی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پی آئی اے کا فلائٹ اسٹیورڈ لندن میں گرفتار

خاتون کی ای میل میں اپنے سینئیر افسر کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینئرافسر کی فون کالز کا سارا ریکارڈ موجود ہے۔

کارروائی نہ کی گئی تو وزیر اعظم عمران خان اورچیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کو درخواست دوں گی، خاتون افسر

ترجمان پی آئی اے نے اپنے بیان میں کہا کہ ابتدائی تحقیقات میں الزامات کے ٹھوس شواہد نہیں ملے ہیں تاہم خاتون افسر سی ای او ارشد ملک سے مل سکتی ہیں۔ ادارے میں جاری اصلاحاتی عمل روکنے کے لیے ایسی باتیں سامنے آ رہی ہیں۔

دوسری طرف گزشتہ روز قومی ائر لائن کے باکمال ملازمین نے ایک لاجواب کارنامہ بھی سرانجام دیا، ویزہ منسوخ ہونے کے باوجود فلائٹ اسٹیورڈ لندن پہنچ گیا جسے برطانوی امیگریشن حکام نے حراست میں لے لیا۔

اسلام آباد سے پی کے 701 پر جعل سازی کر کے جنرل ڈیکلریشن پر مانچسٹر پہنچنے والے فلائٹ اسٹیورڈ عمران محسود کو برطانوی امیگریشن نے حراست میں لیا۔

دوسری جانب پی آئی اے پر جرمانہ عائد کیے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔ اس ضمن میں بات کرتے ہوئے ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ بغیر ویزہ مانچسٹر کی پرواز پر ڈیوٹی کیسے کی مکمل انکوائری کی جائے گی ۔


متعلقہ خبریں