دھرنا کیس: پی ٹی آئی نے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست دوبارہ دائر کردی


پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے فیص آباد دھرنے پر عدالتی فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست دوبارہ دائر کردی۔

نظر ثانی درخواست میں جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے خلاف مس کنڈیکٹ الزامات کو حذف کر دیا گیا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فیصلے میں تحریک انصاف کے دھرنے کیخلاف آبزریویشنز دی گئی تاہم پارٹی کو مؤقف پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔تحریک انصاف کے خلاف آبزرویشنز کو حذف کیا جائے۔

تحریک انصاف نے اس سے قبل جسٹس قاضی فائز عیسی پر مس کنڈکٹ کے الزامات عائد کرکے نظرثانی دائر کی تھی۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا کیس کا فیصلہ سنا دیا

تاہم رجسٹرار آفس نے نظر ثانی پر اعتراضات عائد کرکے درخواست واپس کر دی تھی۔

الیکشن کمیشن نے بھی فیصلہ کے خلاف نظر ثانی پر اعتراضات ختم کرکے دوبارہ درخواست جمع کرادی۔

سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ملک میں انتشار اور ملکی سالمیت کے خلاف نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم  دیا تھا۔

فیصلے میں سانحہ 12 مئی میں مجرموں کو سزا نہ دینے کو بھی غلط مثال قرار دیا گیا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے سنایا گیا فیصلہ 45 صفحات پر مشتمل ہے جس میں کہا گیا تھا کہ سیاسی پارٹیوں کو پر امن طور پر احتجاج کرنے کا قانونی حق حاصل ہے۔

فیصلے میں کہا گیا  کہ حساس ادارے ملکی سالمیت میں نفرت پیدا کرنے والے لوگوں کو مانیٹر کریں اور سیکیورٹی ہاتھ میں لے کر اکسانے والے لوگوں پر بھی نظر رکھی جائے جب کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں بھی ایسے تمام افراد کو مانیٹر کریں جو دہشت گردی، انتہا پسندی اور نفرت آمیز گفتگو کرتے ہیں۔

فیصلے میں الیکشن کمیشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اُن سیاسی جماعتوں کے خلاف کارروائی کرے جو قانون پر عمل نہیں کرتے جب کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے ذرائع آمدن بتانے کی بھی پابند ہیں۔


متعلقہ خبریں