ایمنسٹی اسکیم کا معاملہ وفاقی کابینہ کے اگلے اجلاس تک مؤخر



اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت  وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس کے دوران ایمنسٹی اسکیم سے متعلق امور پر غور کیا گیا تاہم اس حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہ ہوسکا۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ایمنسٹی اسکیم سے متعلق امور پر کابینہ کے اجلاس میں غور کیا گیا، فیصلہ کیا گیا کہ کچھ شقوں پرمزید مشاورت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاملہ وفاقی کابینہ کے اگلے اجلاس تک موخر کردیا گیا ہے۔

گزشتہ روز کابینہ اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔ اسکیم کے تحت ڈکلیئر کیے گئے اثاثے پاکستان واپس لانا ہوں گے۔

گزشتہ روز بھی وفاقی کابینہ نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم لانے پر تحفظات کا اظہار کر دیا تھا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایسی اسکیمیں تحریک انصاف کے منشور کے خلاف ہیں۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز اجلاس میں دو گھنٹے سے زائد وقت ایمنسٹی اسکیم کے معاملہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

عمران خان نے اجلاس کے دوران کہا کہ قوم کو بتانا ہوگا، اسکیم کی ضرورت کیوں پڑی، اسکیم پر جب تک کابینہ مکمل مطمئن نہیں ہوگی، اسے منظور نہیں کریں گے۔

اجلاس میں کابینہ اراکین نے ایمنسٹی اسکیم کے خدوخال پر تحفظات کا اظہار کیا۔ کابینہ ارکان نے سوال اٹھایا کہ ماضی کی ایمنسٹی اسکیموں اور ہماری اسکیم میں فرق کیا ہے؟

اراکین نے تجویز دی کہ ایمنسٹی اسکیم دینی ہے تو کھلے دل کے ساتھ دیں اور مصلحتوں کا شکار نہ ہوں۔

ارکین کابینہ نے کہا کہ ایمنسٹسی اسکیم سے سیاستدان فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے، اسکیم کے تحت اعلان کردہ اثاثے پاکستان واپس لانا ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق اسد عمر نے کابینہ کو بریفنگ میں بتایا کہ آئی ایم ایف نے کرنسی ایکسچینج ریٹ کے لئے کوئی بڑی شرائط نہیں رکھیں۔

مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہو رہی،فواد چوہدری

ذرائع کے مطابق ایمنسٹی اسکیم پر مزید مشاورت کے لیے ذیلی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کی سربراہی اسد عمر کریں گے، یہ کمیٹی اسکیم پر ٹیکس کے ریٹ کا تعین کرے گی۔

وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بھی بریفنگ کے دوران ایمنسٹی اسکیم پر تحفظات اور آئندہ کی حکمت عملی بیان کی تھی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا تھا کہ سی ٹی ڈی کو انسداد منی لانڈرنگ کے اختیارات دے دیے گئے ہیں، دنیا کی چھ بڑی کمپنیوں نے اسٹیل ملز میں شراکت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گریڈ ایک سے پانچ تک بھرتیاں قرعہ اندازی سے ہوں گی۔ چیئرمین سی ڈی اے عامر محمود کی مدت ملازمت میں تین ماہ کی توسیع کر دی گئی، ڈاکٹرعامر کی بطور چیئرمین اویکیوٹریسٹ تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

فواد چودھری نے ایک بار پھر واضح کیا کہ کابینہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہو رہی۔


متعلقہ خبریں