احتساب کا عمل شفاف ہونا چاہیئے، ملک احمد خان



اسلام آباد: رہنما مسلم لیگ ن ملک احمد خان نے کہا ہے کہ احتساب کا عمل صاف و شفاف ہونا چاہیئے، الزامات کی بنیاد پر عدالت کا ٹرائل بعد میں ہوتا ہے میڈیا ٹرائل پہلے شروع ہو جاتا ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام نیوز لائن میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سلمان شہباز نے بھی کل ایک انٹرویو میں وضاحت کی ہے کہ ان کا پیسہ قانونی طور پر پاکستان لایا گیا ہے جس پر ٹیکس بھی ادا کیا گیا ہے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ میں نے شہزاد اکبر سے پوچھا کہ کیسے اس پیسے کو منی لانڈرنگ کہہ سکتے ہیں جو پیسے باہر سے پاکستان آئے ہیں۔بتایا جائے ایسا کون سا ثبوت ہے جس کی بنیاد پر کہا جا رہا ہے کہ پیسے باہر منتقل ہوئے ہیں۔

منی لانڈرنگ کے عمل میں کافی حد تک کمی آئی ہے، میاں اسلم

رہنما پاکستان تحریک انصاف میاں اسلم نے کہا ہے کہ اگر سلمان و حمزہ آفس ہولڈر نہیں تھے تو یہ بتایا جائے کہ اتنے اثاثے بنانے کے پیچھے ذرائع آمدن کیا تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور حکومت میں منی لانڈرنگ کے عمل میں کافی حد تک کمی آئی ہے لیکن مکمل خاتمہ تب ہی ہو گا جب پارلیمنٹ میں اس حوالے سے قوانین نہ بنا لیے جائیں۔

سابق نیب پراسیکیوٹر شاہ خاور نے کہا ہے کہ نیب کو پہلے یہ ثابت کرنا ہو گا کہ حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کا پیسہ ناجائز طریقے سے کمایا گیا اور کسی غیرقانونی سرگرمیوں میں استعمال ہوا ہے۔


متعلقہ خبریں