ملک بھر میں بارشیں اور سیلابی ریلے،گندم سمیت ہزاروں ایکڑ فصل تباہ


اسلام آباد: بارش،ژالہ باری، آندھی، طوفان اور سیلابی ریلوں نے ملک کے مختلف علاقوں میں تباہی مچا رکھی ہے۔ پہاڑی سلسلے میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے جس سے درجنوں دیہات زیر آب آ گئے ۔ سندھ ، پنجاب ،بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں  گندم سمیت ہزاروں ایکڑ فصل بھی تباہ ہو گئی ہے۔

صوبہ پنجاب کے ضلع راجن پور میں ریسکیو آپریشن کے ذریعے محصور آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے اور ضلعی انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں میں 5 ریلیف کیمپ بھی قائم کیے ہیں۔

فلڈ کنٹرول روم کے مطابق ضلع راجن پورکے  برساتی نالے کاہا سلطان میں 6 ہزار ، چھاچھر میں 5 ہزار اور71 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلہ پل پٹھان سے گز رہا ہے۔

شدید موسمی صورتحال کے سبب گندم و مکئی کی فصل کو نقصان پہنچا ہے۔پنجاب کےصوبائی وزیر زراعت ملک نعمان احمد لنگڑیال نے کہاہے کہ  ژالہ باری اور شدید بارشوں سے گندم و مکئی کی فصل پر برے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔انسان قدرت کے سامنے بے بس ہے۔ ناگہانی نقصان پر بہت دکھ ہے۔

ابتدائی اندازے کے مطابق35 ہزار ایکڑ اراضی پرگندم  اوردیگر فصلوں کا نقصان ہوا ہے

صوبائی وزیرزراعت نے کہا جن زمیندار اور کسان بھائیوں کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے ان کی پریشانی کا احساس ہے۔آزمائش کے باوجود ہدف کے قریب قریب پہنچنے کی کوشش کریں گے۔ابتدائی اندازے کے مطابق35 ہزار ایکڑ اراضی پرگندم مکئی چارہ کی فصل کا نقصان ہوا ہے۔

ملک نعمان لنگڑیال نے کہا ڈزاسٹر مینجمنٹ اور ضلعی انتظامیہ کے سروے اور رپورٹ کی روشنی میں متاثرہ کسانوں کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا۔

سیالکوٹ، گوجرانوالہ ، بھیرہ، چنیوٹ اور سانگلہ ہل سمیت متعدد علاقوں میں بارش سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بعض علاقوں میں فیڈر ٹرپ ہونے سے بجلی کی فراہمی معطل ہوئی ہے۔

وزیراعلی سمیت حکومتی وزرا کی بارش میں فصلوں کی حفاظت کے لیے قوم سے دعا کی اپیل 

پنجاب کے صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری  نے بھی ایک ہی دن میں قصور، ملتان اور بہاول پور کا دورہ کیا ہے ۔  انہوں نے بارشوں کے باوجود مختلف علاقوں میں فصلوں کا معائنہ کرنے کے ساتھ  کسانوں سے ملاقات بھی کی ہے۔

صوبائی وزیر خوراک نے محکمہ خوراک کے افسران کو گندم کے موجودہ اسٹاک کی تفصیلات پیش کرنے اورگندم کے موجودہ اسٹاک کو ہر صورت بارشوں سے محفوظ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

صوبائی وزیر خوراک نے کہا گندم کی فصل کو نقصان کے پیش نظر آئندہ سال آٹے کی قلت  پیدا نہ ہونے دی جائے۔کسی سنٹر میں گندم کو نقصان پہنچا تو متعلقہ افسران سے سختی سے نمٹا جائے گا۔آفت کی اس گھڑی میں کسان بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلی پنجاب تمام صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

سمیع اللہ چوہدری نے کہا ہے کہ مصیبت کی اس گھڑی میں محکمہ خوراک کسانوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گا۔ پوری قوم سے اپیل ہے کہ اللہ کے حضور رحمت اور آسانیوں کی دعا کریں۔

ملک کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشوں سے پیش آنے والے حادثات میں کئی افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ اوکاڑہ میں مکان کی چھت گرنے سے تین بچیاں جاں بحق اور پانچ افراد زخمی ہو گئے۔

محکمہ موسمیات نے ملک کے طول و عرض میں مزید 48 گھنٹوں تک بارشوں اور طوفانی ہوائیں چلنے کی پیش گوئی کی ہے۔

محکمہ موسمیات نے مراسلہ جاری کیا ہے کہ برسات اور طوفانی ہواؤں کا نیا سلسلہ ملک میں داخل ہوچکا ہے۔ آئندہ 48 کے دوران 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

بدھ کے روز پنجاب، کشمیر اور خیبرپختونخوا میں متعدد مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ آج گوجرانوالہ ڈویژن اور کشمیر میں کہیں کہیں جبکہ مالاکنڈ، ہزارہ، مردان، راولپنڈی ڈویژن، اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر تیزہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش متوقع ہے۔

فائل فوٹو

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ شب گرج چمک کے ساتھ شروع ہونے والی موسلادھاربارش کا سلسلہ علی الصبح تھم گیا۔ اسلام آباد میں بدھ کی صبح گہرے بادل چھائے رہے تاہم محکمہ موسمیات نے آج بھی بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں بارشوں سے گندم کی فصل کو نقصان کا خدشہ

ملک بھر میں بارشیں: 39 افراد ہلاک، 135 زخمی ہوئے، این ڈی ایم اے

راولپنڈی اور اسلام آباد میں بارش کے بعد نالہ لئی میں پانی سطح بلند ہوئی ۔ گوالمنڈی کے مقام پر نالہ لئی میں پانی کی سطح 8فٹ ریکارڈ کی گئی۔

ڈسٹرکٹ ایمر جنسی آفیسر ڈاکٹر عبد الرحمن کے مطابق نالہ لئی کی صورتحال مسلسل مانیٹر کی جارہی ہے اور ریسکیو 1122  کے عملے کو مکمل الرٹ رکھا گیا ہے۔

لاہورمیں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے سبب شہر کے نشیبی علاقوں میں پانی کھڑا ہوگیا ہے۔ سلطان احمد روڈ، دھرمپورہ، قدافی اسٹیڈیم، لارنس روڈ پر پانی بھر گیا ہے جب کہ مزید برسات کی صورت میں لاہور کینال روڈ پر انڈرپاسز میں پانی بھرنے کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات نے آج بھی لاہور اور مضافاتی علاقوں میں مزید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

پشاور اور مضافاتی علاقوں میں بھی گزشتہ شب بونداباندی ہوئی جس سے گرمی کی شدت میں کمی آئی ہے۔

پنجاب میں چنیوٹ، نارووال، تلہ گنگ، ملک وال، شکر گڑھ اور جہلم میں گرج چمک کے ساتھ موسلادھاربارش کا سلسلہ جاری ہے۔ پنجاب میں ہونے والی حالیہ بارشوں کے سبب گندم کی فصل کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ بدھ کے روز بھی پنجاب، خیبرپختونخوا، بالائی سندھ، کشمیراور گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں آندھی، بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔ کاشتکارحضرات اپنی فصلوں کی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران بھی بلوچستان، خیبر پختونخوا اور پنجاب میں اکثر مقامات پر جبکہ حیدر آباد، سکھر ڈویژن، اسلام آباد ، کشمیر اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر آندھی اور گرج چمک کیساتھ بارش ہوئی۔ سب سے زیادہ بارش اپر45 میں ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔


متعلقہ خبریں