لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 25اپریل تک توسیع کردی



لاہور :لاہور ہائیکورٹ نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 25اپریل تک توسیع کردی۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی تین کیسز میں درخواست ضمانت پر لاہور ہائیکورٹ میں آج دوبارہ سماعت ہوئی۔ حمزہ شہباز لاہور ہائیکورٹ  پہنچےتو  کارکنوں کی دھکم پیل کے مناظر بھی دیکھنے میں آئے ۔ پولیس اہلکاروں نے کارکنوں کو ہائیکورٹ کے اندر جانے سے روک دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے دورکنی بنچ نے آمدن سے زائد اثاثوں ، رمضان شوگر ملز اور صاف پانی کیس  میں نیب كو حمزہ شہباز کی گرفتاری  سے روک رکھاہے ۔

عدالت نے تینوں كیسز میں آج نیب سے جواب طلب کر رکھا ہے اورتینوں کیسز میں حمزہ شہباز کی ایک ایک کروڑ کے مچلکوں کے عوض ضمانتیں منظور کر رکھی ہیں۔

مسٹر جسٹس شہزاد احمد خان اور مسٹر جسٹس وقاص روف پر مشتمل بنچ کے روبرو حمزہ شہباز کے وکلا اعظم نذیر تارڑ اورامجد پرویز پیش ہوئے ۔

حمزہ شہباز کے گھر نیب کی جانب سے چھاپہ مارنے کے خلاف درخواست  کی سماعت بھی ہوئی ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سماعت

حمزہ شہباز نے درخواست میں موقف اختیار کیاہے کہ نیب نے گھر پر موجود خواتین کو ہراساں کیا ،ڈی جی نیب شہزاد سلیم اور ڈپٹی ڈائریکٹر چوہدری اصغر کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 25اپریل تک ملتوی کردی۔

لاہور ہائی کورٹ میں حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ۔دس ریزرو پولیس دستوں کے علاوہ سادہ کپڑوں میں پولیس سیکیورٹی تعنیات کی گئی۔

حمزہ شہبا ز کے وکیل کی طرف سے دائر درخواست میں کہا گیاتھا کہ حمزہ شہباز کی ماڈل ٹاون میں رہائشگاہ کو نیب اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گھیرے میں لے رکھا ہے اور نیب حمزہ شہباز کو گرفتار کرنا چاہتا ہے۔

اگر حمزہ شہباز کی گرفتاری کو روکنے کے لیے احکامات نہ دیئے گئے تو وہ عدالت میں پیش نہیں ہو سکیں گے ۔ نیب عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حمزہ کو گرفتار کرنا چاہتا ہے۔

کسی شہری کو دادرسی کے لیے عدالت سے رجوع کرنے سے روکنا بنیادی حقوق کی نفی ہے اس لیے حمزہ شہباز کو گرفتار کرنےسے روکا جائے۔

لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کو سترہ اپریل تک عبوری ضمانت دے رکھی  تھی۔

نیب ٹیم اپوزیشن لیڈر پنجاب  حمزہ شہبا زکو گرفتار کرنے کے لیے دو مرتبہ ان کے گھر پر چھاپہ  بھی مار چکی ہے۔ عدالت نے نیب کو حمزہ شہباز کو گرفتار نہ کرنے کا پابند کیا ہے۔

حمزہ شہباز اپنی قانونی ٹیم کے ہمراہ  دو کرپشن کیسز میں ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست ضمانت لیکر10اپریل کو  بھی لاہور ہائیکورٹ پہنچے تھے ۔

جسٹس ملک شہزاد اور جسٹس مرزا وقاص رئوف پر مشتمل بنچ نے حمزہ کی درخواستوں پر سماعت کی ۔

حمزہ شہباز نے نیب کے رمضان شوگر ملز اور صاف پانی سکینڈلز میں عبوری ضمانت کیلئے درخواستیں دائر کی تھیں۔

حمزہ شہباز شریف نے عبوری ضمانت کیلئے الگ لگ درخواستیں دائر کیں۔

حمزہ شہباز نے موقف اختیار کیا کہ نیب کی طرف سے آمدن سے زائد سے اثاثہ کیس میں عبوری ضمانت منظور ہو چکی ہے،نیب کی طرف سے رمضان شوگر اور صاف پانی کیس میں گرفتاری کا خدشہ ہے،نیب پہلے بهی سیاستدانوں کو کسی اور انکوائری میں بلا کر دوسرے مقدمات میں گرفتار کر چکا ہے، خدشہ ہے کہ نیب مجهے بهی کسی اور انکوائری میں بلا کر رمضان شوگر اور صاف پانی سکینڈل میں گرفتاری ڈال دے گا۔

لاہور ہائیکورٹ نے 8اپریل کو حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے انہیں 17 اپریل تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیاتھا۔ حمزہ شہباز کی ضمانت ایک کروڑ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو حمزہ شہباز کی گرفتاری سے روک دیا

لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی ضمانت میں توسیع کر دی

اس سے قبل 6اپریل کو بھی لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے حمزہ شہباز کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

یاد رہے نیب ٹیم نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لیے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی رہائش گاہ پر دو مرتبہ ریڈ کیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے بعد نیب ٹیم واپس روانہ ہوگئی تھی ۔


متعلقہ خبریں