سمندری طوفان، ائر ایمبولینس کی مدد سے ماہی گیروں کی تلاش جاری

سمندری طوفان، ایک ماہی گیر کی لاش مل گئی، دیگر کی تلاش جاری

فوٹو: فائل


کراچی: حالیہ طوفانی بارشوں اور ہواؤں  سے ماہی گیروں کی 3 لانچیں اور 38 ماہی گیر لاپتہ ہو گئے۔ جن کی تلاش کے لیے ایدھی ائر ایمبولینس نے ریسکیو کا کام شروع کر دیا۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق دو روز قبل سمندری حدود میں طوفان کی زد میں آنے والے ماہی گیروں کی تلاش کا فیصلہ کر لیا گیا، جس کے بعد ایدھی ائر ایمبولینس اور بحری خدمات کی ٹیم نے کھلے سمندر میں ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے جب کہ فضا سے تلاش کے لیے ائر ایمبولیس کی مدد لی جا رہی ہے۔

فشری سیکیورٹی کے مطابق ماہی گیروں کی 4 لانچوں میں سے 3 لانچیں گھوڑا باڑی کے کھلے سمندر میں طوفانی لہروں کا شکار ہوگئیں۔ لاپتہ لانچ فضل اکبر کا ناخدا فشری پہنچنے میں کامیاب ہو گیا ہے تاہم لانچ اور دیگر 18 ماہی گیر تاحال لاپتہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں لسبیلہ کے قریب ماہی گیروں کی کشتی ڈوب گئی

دوسری لانچ العزیزی 15 ماہی گیروں سمیت کھلے سمندر میں لاپتہ ہے اور ان سے گزشتہ تین روز سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ سمندری طوفان میں ڈوبنے والی تیسری لانچ الجیلانی کے 8 ماہی گیروں کو تو بچا لیا گیا ہے تاہم اس لانچ کے بھی 3 ماہی گیر لاپتہ ہیں۔

حادثہ کا شکار ہونے والے چوتھی لاچ مدبر 12 ماہی گیروں سمیت واپس فشری پہنچ چکی ہے تاہم اس لانچ کے بھی دو ماہی گیر لاپتہ ہیں۔

سمندر میں لاپتہ ہونے والے ماہی گیروں کی تلاش کا کام جاری ہے

فشری سیکیورٹی انچارج ناصر بونیری کے مطابق میری ٹائم سیکورٹی نے کئی ماہی گیروں کو بحفاظت کنارے پر پہنچا دیا ہے تاہم اب 38 ماہی گیروں کی تلاش کا کام ایدھی فاونڈیشن کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں