گناہ ٹیکس کا نفاذ خطرے میں،ایف بی آر نے حکومتی فیصلے کی مخالفت کر دی

Cigarette

اسلام آباد: پاکستان میں گناہ ٹیکس کا نفاذ خطرے میں پڑ گیا ہے ۔ ایف بی آر نے حکومتی فیصلے کی مخالفت کر دی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے اس حوالے سے  وزارت قومی صحت کو بھی آگاہ کر دیاہے۔ ایف بی آر نے موقف اختیار کیا ہے کہ گناہ ٹیکس لگانے سے آمدن متاثر ہو گی۔

ایف بی آر کے مطابق  انرجی مشروبات اورسگریٹ پر گناہ ٹیکس سے وصولیوں میں کمی کا امکان ہے۔ ٹیکس چور عناصر گناہ ٹیکس سے زیادہ مستفید ہونگے۔گناہ ٹیکس لگانے سے مشروبات، سگریٹ مزید مہنگے ہونگے۔مشروبات اور سگریٹ کی مہنگائی سے غیر قانونی اشیاء کی مانگ بڑھ جائیگی۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ انرجی مشروبات اور سگریٹ انڈسٹری سالانہ اربوں روپے کی ٹیکس دہندہ ہے۔اس لیے گناہ ٹیکس نہیں لگایا جاسکتا۔

دوسری طرف وزارت قومی صحت نے  گناہ ٹیکس کے متبادل مختلف آپشنز پر غور شروع کردیاہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مشروبات اور سگریٹ  وغیرہ پرعائد ٹیکسز کی شرح میں نمایاں اضافے پر غور کیا جارہاہے۔ جنرل  سیلز ٹیکس اورفیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں نمایاں اضافہ تجویز کرنے پر غور کیا جارہاہے۔

یہ بھی پڑھیے:حکومت سگریٹ نوشی پر گناہ ٹیکس عائد کرے گی،عامر کیانی

یاد رہے حکومت نے گزشتہ برس  دسمبر میں ملک میں سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کیلئے سگریٹ پینے پر گناہ ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

وفاقی وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز عامر محمود کیانی نے ایک سیمینار کے دوران خطاب میں  سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کوخبردار کیا تھا کہ حکومت سگریٹ اور تمباکو نوشی کی دیگر مصنوعات پر گناہ ٹیکس عائد کرے گی۔

عامر کیانی نے کہا کہ ہم تمباکو اور سگریٹ پر گناہ ٹیکس لگانے کا بل پیش کرنے جارہے ہیں۔ حکومت ہر شہری کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔

اگر گناہ ٹیکس کے نفاذ عمل میں آگیا تو پاکستان سگریٹ پر گناہ ٹیکس لگانے والا دنیا کا دوسرا ملک بن جائے گا، خیال رہے کہ فلپائن سگریٹ پر گناہ ٹیکس لگانے والا دنیا کا پہلا ملک ہے۔


متعلقہ خبریں