شعوری طور پر پارلیمانی نظام کو ناکام بنایا جارہاہے، ملک احمد خان



مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے کہا کہ شعوری طور پر پارلیمانی نظام کو ناکام بنایا جارہاہے۔  وزیراعظم کی تمام معاملات میں مداخلت ٹھیک نہیں ہے۔ پی اے سی ون کی چئیرمین شپ نون لیگ کو نہ دینے پر وزیراعظم نے مداخلت کی۔یہ ملک کو وحدانی طرز حکومت کی طرف لے کر جانا چاہ رہے ہیں۔ اسمبلی کی ورکنگ کو متاثر کیاجارہاہے۔پنجاب حکومت کو جو آزاد حیثیت میں تھی اسے واحد قوت کے ذریعے چلایاجارہاہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےملک احمد خان نے کہا کہ کمیٹی کی تشکیل پر نادر شاہی نے ہی فیصلہ کرناہے تو معاملہ ختم ہو گیا۔حکومت کا وفاق کے بعد صوبہ میں بھی بغض سامنے آگیاہے۔ شہباز شریف کی چئیرمین شپ پر بھی فرق وزیر اعظم اور وزرا کو سمجھاناپڑا۔شعوری طورپر پارلیمنٹ کےسسٹم کو ناکام سسٹم بنایاجارہاہے۔ پارلیمنٹ کےاصولوں کا تحفظ کیاجائےگا۔

انہوں نے کہا تنخواہوں کے بل پر گورنر کو بٹھا دیاہے کیا ایسے پارلیمانی ورکنگ کو تباہ کرتے ہیں ؟عمران خان چاہتے ہیں اسمبلی ربڑ اسٹمپ بن جائے،کیا پچھلی بار چئیرمین میاں محمود الرشید نہیں تھے ؟  یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ چئیرمین پی اے سی اپوزیشن سے ہوگا لیکن وزیر اعظم کے نادر شاہی حکم نامے پر فیصلہ تبدیل کر دیاگیا ۔

ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ اگر پبلک اکائونٹس کمیٹی کی چئیرمین شپ کا فیصلہ نہ کیاگیا تو ملک تباہی کی طرف جائے گا۔
انہوں نے کہا اسد عمر کے حوالے سے کہا کہ وہ پہلا وزیر خزانہ ہے جو خود کہتا ہے ملک کی معیشت تباہ ہوئی اور پاکستانی قوم کرپٹ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ  نیب پی ٹی آئی کا پلاننگ یونٹ ہے ،نعیم بخاری پی ٹی آئی کے کارکن ہیں ان کو نیب کا وکیل بنادیاگیاہے۔
ملک احمد خان نے وزیر اعظم عمران خان کے حوالے سے کہا کہ وہ اپوزیشن کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں اس پارلیمنٹ نے وزارت عظمی کا منصب دیاہے۔ راجہ بشارت کہاتھاکہ کمیٹی بنائیں لیکن وزیر قانون کوبے اختیار کر دیاگیاہے۔
ملک احمد خان نے کہا ہر بدھ کو سوالات کےلئے عمران خان کب کب گئے جواب دیں کس چیز کی شرمندگی ہے ؟پنجاب میں بھی وزیر اعلی غائب ہیں نہ وہ آتے آٹھ ماہ میں چار آئی جی تبدیل کئے گئے ہیں۔ اگر کوئی نقصان ہوا آپ پر زمہ داری عائد ہو گی آپ کی نالائقی پر شک نہیں ہے۔
سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ نے کہا کہ  پاکستان کی ریاست حکم عمرانی کےتحت نہیں چلتی ۔سیاسی ونگ نیب کو دیدیاہے سیاسی خود کش لوگ تیار کرلئے ہیں ۔عہدوں پر تعیناتی سے روک رہے ہیں جو مارشل لاء سے بھی بد تر حکومت ہے ۔اگر پارلیمنٹ کی ورکنگ کو تباہ کیا تو انتہائی اقدام تک جائیں گے ۔
انہوں نے کہا حکومت اپوزیشن کو سسٹم کا حصہ سمجھےوگرنہ تمام ممبران اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے عہدوں سے مستعفی ہو جائیں گے۔

مختلف افراد کے لیے مختلف قوانین نہیں ہونے چاہئیں، قمر زمان کائرہ

پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمرالزمان کائرہ  نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شریف فیملی کی خواتین کو نیب دفاتر میں بلوانے کی جائے اور سوالنامہ بجھوایا گیا، جو کہ اچھی بات ہے۔ پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی کی خواتین کے ساتھ یہ رعائت نہیں برتی گئی۔  نیب چیرمین نے 19 گریڈ سے نیچے کسی بھی افسر کو گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے ۔ اسپیکر سندھ اسمبلی کی فیملی کے گھر چھاپہ مار کر ہراساں کیا گیا۔ مختلف افراد کے لئے مختلف قوانین نہیں ہونے چاہئیں۔

قمرزمان کائرہ نے کہا صدارتی نظام ملک میں پہلے رائج رہ چکا ہے۔ صدارتی نظام سے کیا ملک فائدہ ہوا یا نقصان ہوا؟آئین میں صدارتی نظام کے لئے کوئی راستہ نہیں ہے۔ پاکستان فیڈریشن اور جمہوریت ک تحت ہی بہتر چل سکتا ہے۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ بے موسمی بارشوں سے کسانوں کو بہت نقصان ہوا ہے۔ آم کے باغات اور گندم کے کھیتوں کو نقصان ہوا۔ حکومت کو کسانوں سے فوری رابطہ کرنا چاہئے۔کسان کی ایک فصل خراب ہونے سے اس کے تمام معاملات خراب ہو جاتے ہیں۔

پیپلزپارٹی کے رہنما حسن مرتضی  نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پارلیمنٹ کےلئے کافی قربانیاں دی ہیں ۔پارلیمنٹ کی حکمرانی  اورعوامی حقوق کےلئے کمیٹیوں سے کیا پارلیمنٹ سے استعفی کو ترجیح دے گی۔پیپلزپارٹی ایک ماہ سے وزیر اعلی پنجاب کی بازیابی کی تحریک چلا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے عوامی مینڈیٹ  کی توہین کی گئی ہے ۔ پانچ وزیر اعلی ایک میٹنگ کررہے ہوتے ہیں ۔عوام کی جنگ بھرپور انداز میں لڑیں گے انتہائی اقدام کےلئے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

اپوزیشن رہنماؤں کی میڈیا ٹاک سے قبل مشترکہ اجلاس بھی ہوا جس میں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے رہنما شریک ہوئے ۔ اجلاس میں پارلیمانی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔


متعلقہ خبریں