ہیلی کاپٹر کیس:وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحقیقات بند


خیبرپختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر بطور پارٹی چئیرمین استعمال کرنے سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے خلاف نیب نے تحقیقات بند کردی گئیں۔ 

نیب ذرائع کے مطابق کیس پرتحقیقات 8 ماہ قبل مکمل کرنے کے بعد مذکورہ فائل خیبرپختونخوا نیب سے ہیڈکوارٹر بجھوائی گئی تھی۔کیس کی فائل میں  وزیراعظم عمران خان سے طلب کیا گیا تحریری جواب بھی شامل نہیں کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق نیب پشاور میں پیشی کے دوران پوچھے گئے سوالات کے جوابات کو ہی وزیر اعظم عمران خان کا جواب تصور کیا گیا ہے ۔

نیب ذرائع کے مطابق 8 ماہ سے مذکورہ فائل کو نیب کی کسی بھی ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ میں زیر غو لایا گیا نہ  ہی نیب  خیبر پختونخوا کو مزید کسی کارروائی کے احکامات جاری کیے گئے ۔

اس معاملے پر ہم نیوز نے نیب ہیڈکوارٹر میں تعینات ترجمان سے رابطہ کیا ۔ تاہم ان کی جانب  سے نہ ہی فون پر موقف دیا گیا نہ بجھوائے گئے تحریری سوالات کے جوابات دیئے گئے۔ 

یہ بھی پڑھیے:سرکاری ہیلی کاپٹر کا استعمال، عمران خان نیب میں پیش

یاد رہے وزیراعظم  عمران خان نے سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کرنے سے  متعلق کیس میں 8اگست 2018کو  اپنا بیان قومی احتساب بیورو(نیب) خیبرپختونخوا میں ریکارڈ کرا یا تھا۔

اس موقع پر صرف عمران خان کی گاڑی کو اندر جانے دیا گیا جبکہ ان کے مشیر خاص عون چوہدری کو باہر ہی روک دیا گیاتھا۔

نیب  ذرائع کے مطابق عمران خان ایک گھنٹہ 10 منٹ نیب دفتر میں موجود رہے جبکہ نیب  ٹیم نے 30 منٹ تک عمران خان سے سوالات کیے۔

عمران خان نے موقف اختیار کیا تھا کہ انہوں نے کبھی حکومتی ہیلی کاپٹر استعمال نہیں کیا بلکہ وہ ہمیشہ صوبے کے سابق  وزیراعلی یعنی پرویز خٹک کے ہمراہ سفر کرتے رہے ہیں۔

ترجمان نیب کے مطابق ہیلی کاپٹرکیس میں پانچ رکنی تحقیقاتی ٹیم نے عمران خان سے ایک گھنٹہ تفتیش کی اور سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال پر 7 سوال کیے، انہوں نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی  عمران خان نے ساتوں سوالات کے جواب دیے اور طلبی پر نیب کا شکریہ بھی ادا کیا۔

ترجمان نیب نے بتایا کہ عمران خان کے وکیل بابراعوان نے کیس سے متعلق دستاویزات نیب ٹیم  کے حوالے کیں۔

نیب نے عمران خان کا بیان ریکارڈ  کرنے کے بعد خصوصی سوالنامہ بھی ان کے حوالے کردیا جسے 15 دن کے اندر تحریری جوابات کے ساتھ  جمع کرنے کا حکم جاری کیا گیا ۔


متعلقہ خبریں