پولیس کے نظام میں اصلاحات لانا ایک مشکل کام ہے, رانا افضل


اسلام آباد: رہنما مسلم لیگ ن رانا افضل نے کہا ہے کہ پولیس کے نظام میں اصلاحات لانا ایک مشکل کام ہے لیکن اس کے باوجود سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بے تحاشہ اصلاحات کیں۔

ہم نیوز کے پروگرام نیوز لائن میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس کے سینئر افسران کے ساتھ مل کر صوبائی حکومت ایک نظام وضح کر سکتی ہے یہاں کئی سالوں تک افسران کی ایک تھانے سے دوسرے تھانے پوسٹنگ نہیں ہوتی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی جی کا کام ہوتا ہے کہ وہ بجٹ کے حوالے سے صوبائی حکومت کو آگاہ کرے کہ اس کے محکمے کو کتنا بجٹ چاہئے۔

پولیس اہلکار ذاتی جھگڑے میں سرکاری ہتھیار کا استعمال نہیں کر سکتا، شہلا رضا

رہنما پیپلز پارٹی شہلا رضا نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں پولیس میں تمام بھرتیاں این ٹی ایس کے ذریعے کی گئی تھیں اور ان تمام اہلکاروں کی تربیت فوج سے کروائی گئی تھی۔

انہوں نے 19 ماہ کے بچے کی ہلاکت کے معاملے پر اظہار خیال کرتےہوئے کہا ہے کہ کسی بھی ادارے کے اہلکار کو اس چیز کی ہرگز اجازت نہیں ہوتی کہ وہ اپنے ذاتی جھگڑے میں سرکاری ہتھیار کو استعمال کر سکے۔

ہماری حکومت نے کے پی کے پولیس کو ایک مثالی پولیس بنایا، فرخ حبیب

رہنما پی ٹی آئی فرخ حبیب نے کہا ہے کہ مشکلات ہر جگہ ہوتی ہیں بس نیت اور اچھا کام کرنے کا ارادہ ہونا چاہیئے ہماری حکومت نے کے پی کے پولیس کو ایک مثالی پولیس بنایا ہے۔

پنجاب پولیس کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دور حکومت میں ایک بات تو واضح ہے کہ پنجاب پولیس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہو رہی اور نہ ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر پولیس کے نظام میں اصلاحات کے لئے کام کریں۔

سابق آئی جی سندھ افضل شگری نے کہا کہ پولیس کی بنیادی ڈھانچے میں اصلاحات کے لئے 2017 میں ڈرافٹ بنایا گیا تھا جس میں ایک شق پولیس کو سیاسی اثر و رسوخ کو ختم کرنا تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ کے پی کے حکومت پولیس  کے نظام میں اپنا ایک نیا قانون لے کر آئی جبکہ پنجاب کی حکومت نے کچھ حد تک اس پر عمل درآمد بھی کروایا۔


متعلقہ خبریں