2 ریفرنسز میں آصف زرداری کی بریت کیخلاف نیب کی اپیل پرسماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی



اسلام آباد ہائیکورٹ میں  پولو گراؤنڈ اور ارسس ٹریکٹر ریفرنسز میں سابق صدر آصف علی زرداری کی بریت کیخلاف نیب کی اپیل پر  سماعت ہوئی۔ اپیل فائل ہونے کے  تین سال بعد سماعت  چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ   نے سماعت کی ۔

نیب پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ آپ کے ریفرنس میں ملزم پر الزام کیا تھا ؟ کیا آپ کو تیاری کے لئے کچھ وقت چائیے ؟

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ دو ہزار سولہ میں ہائیکورٹ نے مقدمے کا مکمل ریکارڈ طلب کیا تھا۔ابھی تک ہمیں ریکارڈ نہیں مل سکا۔ااگر ریکارڈ مل جائے تو زیادہ بہتر ہو گا۔

عدالت نے آے آر وائی گولڈ ریفرنس اور اُرسس ٹریکٹر کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ ریکارڈ کی مکمل پیپر بکس تیار کر کے کیس دوبارہ سماعت کے لئے مقرر کیا جائے۔

کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی گئی ۔

نیب نے 2014 میں آصف علی زرداری کی بریت کو چیلنج کیا تھا۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت  کے جج محمد بشیر نے 28 مئی 2014 کو پولو گراونڈ ریفرنس میں آصف علی زرداری کی  بریت کا فیصلہ سنایا تھا۔

آصف زرداری پر سرکاری خرچ پر وزیراعظم ہاؤس میں پولو گراؤنڈ تعمیر کروانے کا الزام تھا۔

یہ بھی پڑھیے:آصف زرداری کی ضمانت خارج کی جائے، نیب کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست

واضح رہے  نیب نےآصف زرداری کے خلاف بلٹ پروف گاڑیوں سے متعلق کیس میں بھی  اسلام آباد ہائیکورٹ میں جواب جمع کرادیاہے۔ نیب کی طرف سے کہا گیاہے کہ آصف علی زرداری کسی ریلیف کے مستحق نہیں ہیں ان کی ضمانت خارج کی جائے۔

نیب نے اپنے جواب میں لکھا ہے کہ  آصف زرداری نے گاڑیوں کی خریداری کے ذرائع آمدن نہیں بتائے۔گاڑیوں کی کسٹم ڈیوٹی اوررجسٹریشن چارجز کے حوالے سے بھی نہیں بتایاگیا۔آصف زرداری نہ تعاون کررہے ہیں نہ ہی سوالات کے جواب دے رہےہیں۔ سپریم کورٹ کے حکم پر شروع کی جانے والی انکوائری میں قانونی تقاضے پوری کررہے ہیں۔آصف زرداری نے نیب کا جواب دینے کی بجائے ہائیکورٹ سے رجوع کرلیاہے۔ آصف زرداری کی درخواست ضمانت ناقابل سماعت ہےمسترد کی جائے۔

مبینہ جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں بھی آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت پر قومی احتساب بیورو  نے اپنا جواب اسلام آبادہائیکورٹ میں  12 اپریل کوجواب جمع کرایا۔


متعلقہ خبریں