خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

خواجہ برادران کیخلاف پیرا گون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس کی سماعت آج ہو گی

فوٹو: فائل


لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔

خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔ احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے خواجہ برادران کے ریمانڈ میں میں اضافہ کرتے ہوئے 2 مئی کو دوبارہ طلب کر لیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے وارث علی جنجوعہ نے اپنے دلائل دیے۔

عدالت نے نیب کے وکیل سے استفسار کیا کہ ریفرنس کہاں ہے ؟ جس پر نیب پراسیکیورٹر نے جواب دیا کہ انویسٹی گیشن مکمل ہونے کے بعد اس کی منظوری کا مرحلہ بھی ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالت کا کام ہے اپ سے بار بار پوچھے، ریفرنس کہاں ہے ؟ کیسے غیر معینہ مدت تک کسی کو اندر رکھ سکتے ہیں ؟ ضمانت ہونا یا نہ ہونا ریفرنس کی راہ میں رکاوٹ نہیں ہے۔ آپ ریفرنس دائر کرنے کا وقت دے دیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیار کیا کہ ابھی تحقیقات کر رہے ہیں اور ریفرنس کا وقت دینا ممکن نہیں ہے۔ منظوری کے بعد ریفرنس دائر کر دیا جائے گا۔

سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ قومی معیشت نفرت اور انتقام کی چتا میں جلائی جا رہی ہے جب کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سونامی ملکی تعمیر و ترقی کے لیے تباہ کن ثابت ہوئی، یہاں اپوزیشن کا سر قلم کرنے کے چکر میں معیشت کا بھٹہ ہی بٹھا دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 ماہ میں پاکستان 8 برس پیچھے دھکیل دیا گیا ہے جب کہ حکمران نظام عدل، احتساب اور ابلاغ پر کنٹرول کر کے مخالفانہ آوازیں کچلنا چاہتے ہیں اور یہ انتقام آمیز احتساب معیشت اور جمہوریت کو لے ڈوبے گا۔

خواجہ سعد رفیق نے زور دیا کہ سیاسی اور معاشی مسائل کے حل کے لیے نفرت اور دشمنی کو بالائے طاق رکھنا ہو گا اور کوئی بھی تنہا ملک کو مسائل کے گرداب سے نہیں نکال سکتا، اس وقت مسلم لیگ نون بدترین حکومتی انتقام کا سامنا کر رہی ہے دیکھیں کب بیدار ہو گی ؟

انہوں نے کہا کہ جیلیں اور حکومتی انتقامی حربے ہمارے لیے نئے نہیں ہیں اور ہم مؤقف بدلیں گے نہ عزم۔ تبدیلی سرکار نے 8 ماہ میں عوام کی کمر توڑ دی ہے لیکن انہیں شرم نہیں آئیْ

وزیر اعظم اور وزراء جھوٹے اعداد و شمار ڈھٹائی سے جاری کرتے ہیں، خواجہ سعد رفیق

اس سے قبل خواجہ برادران کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کے گئے تھے جب کہ احتساب عدالت آنے والے دیگر راستوں کو رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیا گیا تھا اور کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو عدالت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔

اس موقع پر مسلم لیگ نون کے کارکنان کی بڑی تعداد خواجہ برادران سے اظہار یکجہتی کے لیے احتساب عدالت کے باہر موجود تھی۔

یہ بھی پڑھیں خواجہ برادران کو جیل بھجوانے کا حکم

عدالت نے خواجہ برادران کی درخواست پراہم دستاویزات کو عدالتی فائل کا حصہ بنانے کی اجازت دے رکھی ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں گرفتار کیا جب کہ نیب اب تک کرپشن کے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔ نیب کی تفتیش میں مکمل تعاون کیا گیا اور تمام ریکارڈ بھی فراہم کیا۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے۔

واضح رہے کہ نیب نے خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیس میں گرفتار کر رکھا ہے۔


متعلقہ خبریں