پی سی بی گورننگ بورڈ کے اجلاس میں ہونے والی بغاوت جگ ہنسائی ہے، وسیم اکرم

کسی کے کام میں مداخلت نہیں کرتا، وسیم اکرم

سابق کپتان اور کرکٹ کمیٹی کے رکن وسیم اکرم نے  پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) گورننگ بورڈ کے اجلاس میں ہونے والی بغاوت کو جگ ہنسائی کا سبب قرار دے دیا ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز فاسٹ بالر وسیم اکرم  کا کہنا ہے کہ عمران خان جو بولتے ہیں وہی کرتے ہیں۔کرکٹ کمیٹی کے سوال پر بولے اچھا ایسی کوئی کمیٹی بھی ہے؟

سوئنگ کے سلطان کراچی میں پی ایس ایل فینٹسی لیگ میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ میڈیا سے گفتگو میں کہا پی سی بی بورڈ میٹنگ میں جو کچھ ہوا وہ دنیا میں جگ ہنسائی کا باعث بن رہا ہے۔سوشل میڈیا پر عجیب و غریب پوسٹ دیکھ رہے ہیں۔
صحافی کے اس چبھتے ہوئے سوال کہ کیا کرکٹ کمیٹی کام کررہی ہےپر وسیم اکرم نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے  جواب دیا اچھا ایسی کوئی کمیٹی بھی ہے؟
سابق کپتان نے کہا وزیراعظم عمران خان آسٹریلوی ڈومیسٹک کرکٹ سسٹم کو پاکستان لانا چاہتے ہیں تاہم اس کے قابل عمل ہونے کا جائز ہ لینا ہوگا۔
وسیم اکرم کا کہنا تھا دنیا ولڈ کپ کی تیاری کررہی ہے اور ہمارا بورڈ آپس میں الجھا ہواہے۔ٹیم میں فٹنس اور سلیکشن کا معیار سب کے لئے یکساں ہونا چاہیئے ۔

یہ بھی پڑھیے:پی سی بی کے پانچ ارکان نے ایم ڈی کی تعیناتی مسترد کردی

یاد رہے گزشتہ روز خبر آئی تھی کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں بغاوت جاری ہے۔ پی سی بی کے پانچ ارکان کی جانب سے ایم ڈی وسیم خان کی تعیناتی کو مسترد کردیا گیا۔

پی سی بی نے 53 ویں بورڈ آف گورنرزکے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا۔

اعلامیے کے مطابق کوئٹہ میں ہونے والا پہلا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث ملتوی کیا گیا، اجلاس کے دوران ایجنڈے سے ہٹ کر مسائل پر قرارداد پیش کرنے کی کوشش کی گئی۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین پی سی بی نے ایسی کسی بھی قرارداد کو بورڈ آف گورنرز کے اختتام پر سامنے رکھنے کی درخواست کی۔

یہ بھی پڑھیں: پی سی بی کا ڈپارٹمنٹل کرکٹ ختم کرنے کا فیصلہ

اعلامیے کے مطابق قرارداد بورڈ آف گورنرز کے پانچ اراکین کی جانب سے پیش کی گئی اور کے آر ایل سمیت چار ریجنل نمائندوں نے اجلاس میں شرکت سے منع کر دیا۔


متعلقہ خبریں