ڈاکٹروں نے نشوا کی حالت غیر تسلی بخش قرار دے دی

نشوا کی وجہ موت غلط انجکشن تھا، میڈیکل بورڈ کی رپورٹ

فوٹو: فائل


کراچی: ڈاکٹروں نے شہر قائد میں غلط انجکشن کا شکار ہونے والی بچی نشوا کی حالت غیر تسلی بخش قرار دے دی۔

ڈاکٹرز کے مطابق تین روز قبل کراچی کے نجی اسپتال دارالصحت میں لائی گئی نشوا کا دماغ 72 فیصد متاثر ہوا ہے جب کہ دماغ میں آکسیجن نہ پہنچنے کے باعث بچی کے ہاتھ پاؤں ٹیڑھے ہو رہے ہیں۔

ذرائع لیاقت نیشنل اسپتال کے مطابق ننھی نشوا کے لیاقت نیشنل اسپتال منتقل ہونے کے بعد سے 3 سی ٹی اسکین اور 7 بلڈ ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں جب کہ بدھ اور جمعرات کو اشاروں سے سمجھنے کا عمل بھی رک گیا تھا۔

لیاقت نیشنل اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل نشوا کے لیے بنایا گیا ڈاکٹروں پر مشتمل 4 رکنی بورڈ بچی کی صحت پر نظر رکھے ہوئے ہے جب کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو بچی کی صحت سے متعلق ایک ایک لمحہ کی خبر دی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں نشوا کے والد کو مبینہ دھمکیاں، ایس پی گلشن کو عہدہ چھوڑنے کا حکم

واضح رہے کہ 14 اپریل کو کراچی کے نجی اسپتال دارالصت میں بچی کو پیٹ درد کی شکایت پر اسپتال لایا گیا تھا جہاں دوائی کی زیادہ مقدار دینے سے بچی کی حالت بگڑ گئی تھی۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو بچی کی صحت سے متعلق ہر اپ ڈیٹ سے آگاہ رکھا گیا ہے

دارالصحت اسپتال کے مالک عامرچشتی نے ہم نیوزسے گفتگو میں تسلیم کیا تھا کہ بچی کو دوا کی زائد مقداردی گئی۔ بچی کے والد کی شکایت پرنرسنگ اسٹاف کومعطل کردیا گیا ہے۔

ڈاکٹرز کی غفلت کا شکار نشوا کے والد قیصر علی کو مبینہ دھمکیاں دینے پر پی ایس گلشن اقبال طاہر نورانی کو عہدہ چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔ طاہر نورانی کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ اسپتال میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات اور طریقہ کار سے متعلق بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔ جلد واضح ہوجائے گا کہ نشواء کے معاملے میں غفلت کا اصل مرتکب کون ہے۔


متعلقہ خبریں