علی رضاعابدی کو 17سالہ لڑکے نے آٹھ لاکھ روپے لیکر قتل کیا،پولیس


 کراچی: پولیس نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سابق رہنما علی رضا عابدی پر فائرنگ کرنے والے ملزم کی شناخت حاصل کرلی ہے۔

پولیس کے مطابق علی رضاعابدی کو 17 سالہ لڑکے نے آٹھ لاکھ روپے لے کر قتل کیا۔

‎انسداد دہشت گردی عدالت نے مفرورملزمان حسنین، بلال، غلام مصطفی عرف کالی چرن اور فیضان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے۔

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے مفرور ملزمان سے متعلق رپورٹ پیش کردی ہے۔ عدالت نے ملزمان کو آئندہ سماعت پر گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:علی رضا عابدی کا آخری ٹویٹ

سی ٹی ڈی آفیسر کے مطابق 17 سالہ مفرور ملزم بلال نے علی رضا عابدی پر فائرنگ کی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم بلال کی تصاویر بھی حاصل کرلی گئیں ہیں تاہم مفرور ملزمان روپوش ہیں جلد گرفتار کیا جائے گا۔

پولیس کے مطابق ‎قتل کے لیے ملزمان کو آٹھ لاکھ روپے دیئے گئے اور حسينی بلڈنگ کے پاس نامعلوم شخص نے رقم ادا کی۔

پولیس نے بتایا کہ‎علی رضا عابدی کے قتل ميں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل جلا دی گئی۔

عدالت نے گرفتار ملزمان کو مقدمے کی نقول فراہم کردی ہیں۔  گرفتار شدگان ميں محمد فاروق، محمد غزالی، ابوبکر اورعبدالحسيب شامل ہیں۔

علی رضا عابدی کو ان کے گھر کے باہر قتل کیا گيا تھا

واضح رہے سابق رہنما ‎ ایم کیو ایم علی رضا عابدی کو گزشتہ برس  25 دسمبر کو ان کے گھر کے باہر قتل کیا گيا تھا۔

واقعہ اس وقت پیش آیا جب ملزمان علی رضا عابدی  کا تعاقب کرتے  ہوئے ان کے گھر تک پہنچے اور جسے ہی انہوں نے گھر کے دروازے پر گاڑی روکی موٹر سائیکل پر سوار ملزمان نے فائرنگ کر دی اورجس سے وہ شدید زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: علی رضا عابدی کے قتل کا مقدمہ درج

انہیں فوری طور پر اسپتال پہنچا دیا گیا تھا لیکن انہیں لگنے والی گولیاں جان لیوا ثابت ہوئیں اور وہ جانبر نہ ہوسکے۔


متعلقہ خبریں