بھارت نے ایل او سی پر تجارتی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی

پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ کا خطرہ

فائل فوٹو


اسلام آباد: بھارت نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جموں و کشمیر کے راستے پاکستان کے ساتھ ہونی والی تجارتی سرگرمیاں معطل کرتے ہوئےکشمیروں کے درمیان تجارت پر پابندی عائد کردی ہے۔

بھارتی صحافی ادیتہ راج کول نے سوشل میڈیا پر کیے گئے اپنے ایک ٹویٹ میں انکشاف کیا کہ نئی دہلی نے کشمیر کے روٹ پر پاکستان کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں معطل کردی ہیں اور اس کی وجہ ان راستوں سے اسلحے اور منشیات کی اسمگلنگ کا خدشہ بتائی گئی ہے۔

بھارتی صحافی نے یہ بھی لکھا کہ بھارت کو ان راستوں پر مزید سخت نگرانی کرنا ہوگی۔

کشمیری بارامولا اور پونچھ میں موجود دو تجارتی مراکز سے تجارت کرتےہیں۔ جس پر اب بھارت نے پابندی عائد کردی ہے۔ دونوں مراکز سے کنٹرول لائن کے دونوں طرف کشمیری آپس میں تجارت کرتے ہیں۔

پابندی سے کشمیری اشیا کے بدلےاشیا کے تبادلے کی سہولت سے محروم ہو گئے ہیں۔

بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں پاکستان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ  بھارت کو ایسی اطلاعات موصول ہوئیں تھی جس میں جموں و کشمیر کے تجارتی راستے پاکستان سے غیر قانونی اسلحہ، منشیات اور کرنسی آسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’بھارت پاکستان پرالزام لگانے سے پہلے ثبوت فراہم کرے‘

اعلامیے میں کہا گیا  ہے کہ تجارت معطلی کی وجہ اس راستے کے ذریعے غیر قانونی کام کیے جانے کا خدشہ ہے۔

اعلامیے کے مطابق اس راستے سے دونوں ممالک کے مابین تجارتی سرگرمیاں اس وقت تک معطل رہیں گی جب تک ان روٹس پر حکومت کی جانب سے نگرانی سخت نہیں کردی جاتی اور اس بات کی یقین دہانی نہیں ہوجاتی کے یہاں سے صرف فائدہ مند تجارت ہی کی جائے گی۔

دوسری جانب سابق وزیراعلی مقبوضہ کشمیر محبوبہ مفتی نے بھارت کے اس اقدام پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آنے کےلیے کشمیریوں کو قربان کا بکرا بنا رہی ہے۔


محبوبہ مفتی نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں کہا کہ ایسا کرنے سے بی جے پی دوبارہ اقتدار میں نہیں آ سکتی، مودی نےواجپائی کے دور میں ہونے والےاعتماد بحالی کے اقدامات ختم کردئیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پرحملے کی تیاری حیران کن نہیں ہوگی۔


متعلقہ خبریں