سندھ حکومت کا آڈٹ:اربوں روپے کی بےقاعدگیوں کا انکشاف


کراچی: آڈیٹرجنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ میں سندھ حکومت میں اربوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انشکاف کیا گیا ہے۔

آڈیٹرجنرل آف پاکستان کی سال 2017 اور 2018 کی آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 292 ارب روپے کی بے قاعدگیاں اور خورد برد ہوئی۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے بے قاعدگیوں کے تمام پرانے ریکارڈ توڑ دیئے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی سال 2017/18 کی آڈٹ رپورٹ میں حیران کن انکشافات کیے گئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زکوة  اور عشر کے پیسوں میں بھی خورد برد کی گئی جبکہ  معذور افراد کی امدادی رقم بھی ہڑپ کرگئے۔

زرداری کے خلاف کرپشن کی تحقیقات جاری ہیں

واضح رہے سندھ حکومت کے کئی اراکین اور وزیراعلیٰ پر کرپشن کے الزامات کی تحقیقات چل رہی ہیں۔

صوبائی حکمراں جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور شریک چئیرمین آصف علی زرداری جعلی اؤکانٹس کیس میں عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں جبکہ ان کی ہمشیرہ پر بھی بد عنوانی کے الزامات ہیں۔

نیب کا ملزمان کے خلاف مؤقف ہے کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو پارک لین اسٹیٹ کمپنی کے25، 25نیب فیصد شیئر ہولڈرز ہیں، ملزمان نے جنگلات کی زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی۔

دوسری جانب اسلام آباد  ہائیکورٹ میں  پولو گراؤنڈ اور ارسس ٹریکٹر ریفرنسز میں بھی سابق صدر آصف علی زرداری کی بریت کیخلاف نیب کی اپیل پر  سماعت ہوئی۔ اپیل فائل ہونے کے  تین سال بعد سماعت  چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ  نے سماعت کی۔

نیب پراسیکیوٹر جہانزیب بھروانہ عدالت میں پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نیب کے سامنے پیش

جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ آپ کے ریفرنس میں ملزم پر الزام کیا تھا ؟ کیا آپ کو تیاری کے لئے کچھ وقت چائیے ؟

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ دو ہزار سولہ میں ہائیکورٹ نے مقدمے کا مکمل ریکارڈ طلب کیا تھا۔ابھی تک ہمیں ریکارڈ نہیں مل سکا۔ااگر ریکارڈ مل جائے تو زیادہ بہتر ہو گا۔

عدالت نے آے آر وائی گولڈ ریفرنس اور اُرسس ٹریکٹر کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ ریکارڈ کی مکمل پیپر بکس تیار کر کے کیس دوبارہ سماعت کے لئے مقرر کیا جائے۔

کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی گئی ۔

نیب نے 2014 میں آصف علی زرداری کی بریت کو چیلنج کیا تھا

نیب نے 2014 میں آصف علی زرداری کی بریت کو چیلنج کیا تھا۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت  کے جج محمد بشیر نے 28 مئی 2014 کو پولو گراونڈ ریفرنس میں آصف علی زرداری کی  بریت کا فیصلہ سنایا تھا۔

اس کیس میں زرداری پر سرکاری خرچ پر وزیراعظم ہاؤس میں پولو گراؤنڈ تعمیر کروانے کا الزام تھا۔

اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی کرپشن کےالزامات پر نیب میں پشی دے چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں