کابینہ میں تبدیلیاں، پروگرام بڑی بات میں اہم انکشافات


اسلام آباد: کابینہ میں تبدیلیوں کے حوالے سے پروگرام بڑی بات میں اہم انکشافات کیے گئے۔

پٹرولیم کے نئے مشیر ندیم بابر سے متعلق بھی اہم معلومات سامنے آئی۔ ان کی کمپنی اورینٹ پاور جس کے وہ سی ای اور رہ چکے ہیں اور ابھی بھی 26 فیصد شئیر ہولڈر ہیں اور سوئی نادرن گیس کے کروڑوں کے نادہندہ ہیں۔

ندیم بابر توانائی کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے دور میں ایک بھی میٹنگ نہیں بلائی۔ ایم ڈی پی ٹی وی کی تعیناتی کیلئے جو کمیٹی بنائی گئی تھی ندیم بابر اس میں بھی شریک رہے ہیں اور نیب میں بھی متعدد بار پیش ہو چکے ہیں۔

ہم نیوز کے نمائندہ خصوصی ریاض الحق نے بتایا کہ فواد چوہدری کو پی ٹی وی کے معاملے پر تبدیل کیا گیا۔ فردوس عاشق اعوان کو بھی پہلے سے عہدے دیئے جانے کی اطلاعات تھیں۔

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان تبدیلیوں پر کافی سوالات اٹھیں گے کیونکہ کچھ متنازعہ لوگوں کو بھی عہدے دیئے گئے ہیں۔

 

اپوزیشن اس پوزیشن میں نہیں کے حکومت کو ٹف ٹائم دے سکے،سہیل وڑائچ

سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے کہا کہ اسد عمر نے کوئی فیصلہ نہیں کیا اب جو وزیر خزانہ آئے گا وہ فیصلے کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اس پوزیشن میں نہیں کے حکومت کو ٹف ٹائم دے سکے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو ابھی مزید قربانیاں دینا پڑیں گی۔ ابھی تو پارٹی عمران خان کے کنٹرول میں ہے۔ معاملات جتنی جلدی اچھے ہو جائیں بہتر ہے۔

پوری معاشی ٹیم تبدیل کرنے کی ضرورت ہے،ڈاکٹر اشفاق حسن

پروگرام کے دوسرے مہمان ماہر معیشت ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ پوری معاشی ٹیم تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ صرف ایک آدمی کی تبدیلی سے کچھ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آج کے فیصلے کی اصل وجہ تو وزیراعظم کو ہی معلوم ہوگی۔ ہوسکتا ہے کہ وہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ وزیراعظم کی گائیڈ لائن پر عمل نہ ہو رہا ہو اور عمران خان کو یہ بات معلوم ہوگئی ہو۔

یہ بھی پڑھیں: کابینہ میں ردوبدل: فواد چوہدری، غلام سرور، علی امین کے قلمدان تبدیل

ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ ابھی جو نئی ٹیم آئے گی اسے سب چیزوں کا جائزہ لینا ہوگا۔ ہوسکتا ہے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ مزید ڈیلے ہو جائے۔ پرانی ٹیم کو تبدیل کرنا بھی تحریک انصاف کی غلطی تھی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سے بہت غلطیاں ہوئی ہیں لیکن وزیراعظم سے اچھی امید رکھنی چاہیئے کیونکہ وہ واقعی پاکستان کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں۔

آج کے فیصلے کا یہ مطلب نہیں کہ اسد عمر ایک ناکام وزیر خزانہ تھے،عابد قیوم 

ماہر معیشت ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے کہا کہ نئے وزیر خزانہ آ کر فوری طور پر سب کچھ ٹھیک نہیں کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ میں بھی کرکٹ ٹیم کی طرح تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حفیظ شیخ کا پہلا امتحان جون کا بجٹ ہوگا۔ آج کے فیصلے کا یہ مطلب نہیں کہ اسد عمر ایک ناکام وزیر خزانہ تھے۔ انہوں نے مشکل حالات میں معیشت سنبھالی۔

عابد قیوم سلہری نے کہا کہ اسد عمر کے لیے آج کابینہ میں صرف شاہ محمود قریشی کھل کر بولے ہیں۔ ان کی تعریف کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کا فیصلہ صرف پر فارمنس کی بنیاد پر نہیں لیا گیا بلکہ اس کے درپردہ کچھ اور حقائق بھی ہیں۔


متعلقہ خبریں