سندھ: انٹربورڈ انتظامیہ نے بوٹی مافیا کو دھرلیا


کراچی: سندھ بھر میں جاری انٹر کے امتحانات میں نقل کروانے والے مافیا کیخلاف انتظامیہ کو بڑی کامیابی مل گئی ہے۔

انٹر بورڈ کی انتظامیہ نے واٹس اپ گروپ بنا کر نقل کروانے والے تین افراد کو پکڑلیا ہے۔ واٹس اپ گروپ ضلع گھوٹکی کی تحصیل اباڑو کے کالج سے آپریٹ کیا جارہا تھا۔

کمشنرسکھر رفیق احمد کے مطابق اباڑو کے کالج میں بطور کلرک کام کرنے والے انورچاچڑ نے واٹس ایپ گروپ بنایا تھا اور ایگزام سیزن نامی گروپ میں 100 سے زائد طلبا شامل تھے۔

رفیق احمد کے مطابق کالج میں انوجیلیشن پرموجود خاکروب بھی گروپ کو آپریٹ کررہا تھا۔ کمرہ امتحان میں موجود ایم ڈی چوہان نامی طالبعلم بھی گروپ میں حل شدہ پرچے بھیجتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ: میٹرک اور انٹر کے پرچے آؤٹ

سندھ: نقل مافیا کے سامنے بے بس انتظامیہ کا اساتذہ پر غصہ

کمیشنر سکھر کے مطابق واٹس اپ گروپ بنانے والے تینوں افراد کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

انٹرمیڈیٹ بورڈ کی زیر نگرانی ہونے والے امتحانات میں تقریبا دو لاکھ 15 ہزار 800 سو طلبہ و طالبات شریک ہیں۔

سندھ میں انٹر اور میٹرک کے امتحانات کےدوران میں واٹس ایپ گروپس میں سوالیہ اور حل شدہ پرچے آؤٹ کیے جارہے تھے اور تاحال بورڈ حکام نے بس نظر آرہے تھے۔

کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ کے زیرانتظام ہونے والا بارہویں جماعت کا باٹنی کا پرچہ بھی پیپر شروع ہونے سے قبل ہی واٹس ایپ گروپ میں آگیا تھا۔

سندھ بھر میں یکم اپریل سے شروع ہونے والے میٹرک کے امتحانات میں بھی نقل مافیا کا راج رہا اور پرچے واٹس ایپ گروپس میں آؤٹ ہوتے رہے۔

صوبائی وزیرتعلیم سندھ سردار شاہ نے بورڈ حکام اور کالج پرنسپلز کے ساتھ اجلاس کے دوران کہا تھا کہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں نقل برادشت نہیں کی جائے گی۔ وزیرتعلیم کی ہدایت کے باوجود پیپرز کا آؤٹ ہونا انتظامی نااہلی کا واضع ثبوت ہے۔


متعلقہ خبریں