امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہاہے کہ قطر میں امن مزاکرات میں تاخیر پر مایوسی ہوئی۔ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان جاری کیاہے ۔
زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ ہم تمام جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اور حوصلہ افزائی کریں گے کہ سب بات چیت کے عمل پر قائم رہیں۔ بات چیت ہی سیاسی روڈ میپ اور دیرپا امن کا راستہ ہے۔
زلمے خلیل زاد نے لکھا کہ بات چیت کے علاوہ اور کوئی متبادل راستہ نہیں ہے۔ میں درخواست کرتا ہوں کہ افغان شرکاکی فہرست کو قبول کر کے آگے بڑھیں۔ اگر ہماری مدد کی ضرورت ہوئی تو ہم تیار ہیں۔
(1/2) I'm disappointed Qatar's intra-Afghan initiative has been delayed. We're in touch with all parties and encouraged that everyone remains committed to dialogue and the #AfghanPeaceProcess. pic.twitter.com/iCaHqf8vyw
— U.S. Special Representative Zalmay Khalilzad (@US4AfghanPeace) April 18, 2019
اس سے قبل خبر آئی تھی کہ امریکہ، افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان دوحا، قطر میں ہونے والے مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ کردیے گئے ہیں۔
مذاکرات کی منسوخی سے امریکہ کی افغانستان میں قیام امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کو بڑا دھچکہ لگ گیا ہے۔
امریکہ اور دیگر عالمی طاقتوں کی کوشش سے پہلی مرتبہ افغان طالبان اور افغانستان کی حکومت کے اراکین مذاکرات میں ایک ساتھ شریک ہونے جارہے تھے۔
افغان میڈیا نےافغان صدارتی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ قطری حکومت نے افغان نمائندوں کی فہرست کو مستردکرکے نئی فہرست بھیجی ہے۔ نئی فہرست میں افغانستان کے تمام شعبوں کی نمایندگی نہ ہونے پرافغان حکومت نے فہرست مستردکردی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:دوحا: امریکہ، طالبان اور افغان حکومت کے مذاکرات منسوخ
افغان حکام کے مطابق افغان حکومت کےمطالبات تسلیم نہ کرنے تک دوحہ مذاکرات منسوخ کیےہیں۔ مذاکرات کیلیےافغان حکومت نے250رکنی فہرست تیارکی تھی۔
افغان طالبان نے افغان حکومت کی جانب سے فراہم کردہ طویل فہرست پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہاں دوحا میں مذاکرات ہونے ہیں کوئی شادی یا ولیمے کی تقریب نہیں ہے۔
افغان طالبان نے طویل فہرست پر اعتراض کرتے ہوئے مذاکراتی عمل میں شرکت سے انکار کردیا تھا۔
طے شدہ شیڈول کے تحت طالبان اورافغان نمائندوں کےدرمیان ملاقات 20اور21اپریل کوقطر میں ہوناتھی۔