لاہور: شادی کی تقریب میں پولیس اہلکار کی مبینہ فائرنگ، چھ افراد زخمی


لاہور: پولیس اہلکار کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے افراد کا مقدمہ تھانہ مغلپورہ میں درج کر لیا گیا ہے۔

مقدمہ اقدام قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیاہے ۔  ایف آئی آر کے مطابق پولیس ملازم عرفان گوہر نے شادی والے گھر پر فائرنگ کی۔ پولیس اہلکار چار ساتھیوں کے ساتھ گھر والوں ہر سیدھے فائر کرتا رہا۔فائرنگ کے وقت گھر میں سو سے زائد افراد موجود تھے۔ چھ افراد فائرنگ کی زد میں آ کر زخمی ہوئے ۔

لاہور پولیس کے ترجمان نے کہاہے کہ پولیس ملازم عرفان کے اپنے ہمسایوں کے ساتھ چپقلش تھی۔  کانسٹیبل نے یہ اقدام ذاتی حیثیت میں کیاہے پولیس نے فائرنگ کے واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی ہے۔سی سی پی او لاہور کی ہدایت پر ملزم کے خلاف قانونی اور محکمانہ کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔

متاثرہ خاندان نے الزام عائد کیا ہے کہ  وردی میں ملبوث ہمارے ہمسائے پولیس اہلکار نے دو ساتھیوں کے ہمراہ ہماری شادی کی تقریب پر فائرنگ کی۔ ہماری مہندی کی تقریب چل رہی تھی کہ وردی میں ملبوث اہلکاروں نے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔

متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ  ہماری خواتین اور بچے بھی تقریب میں موجود تھے اسکے باوجود اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔فائرنگ کے نتیجے میں 6 افراد زخمی ہوئے جن میں سے  دو کی حالت تشویشناک ہے۔

متاثرہ خاندان نے میڈیا کو بتایا کہ فائرنگ میں ڈھول والا اور تین چار ہمارے مہمان بھی زخمی ہوئےہیں۔

مغل پورہ میں ہونے والی شادی کی تقریب اس وقت غم میں ڈھل گئی جب ہونے والی فائرنگ سےسات افراد زخمی ہو گئے۔

ہم نیوز کے مطابق زخمیوں کو طبی امداد کے لیے سروسز اسپتال منتقل کردیا گیا ۔ 2 زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

اسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں ملک فیصل، ملک اسلم اور ملک بوبی شامل ہیں۔

ہم نیوز نے متاثرہ خاندان کے حوالے سے بتایا ہے کہ فائرنگ کرنے والے پولیس کی وردی میں ملبوس تھے۔

متاثرہ خاندان کے مطابق پولیس اہلکار شادی کی تقریب رکوانا چاہتے تھے لیکن تقریب ختم کرنے کے باوجود اہلکار نے فائرنگ شروع کردی۔

ہم نیوز کے مطابق پولیس حکام اس الزام کا بھی باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں جو متاثرہ خاندان نے عائد کیا ہے۔

جائے وقوع پر پہنچنے والے ڈی ایس پی انارکلی سرکل ظفرعباس نقوی کا کہنا ہے کہ مغل پورہ میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔

میڈیا کو انہوں نے بتایا کہ ابھی تک تو یہی کہا جارہا ہے کہ عرفان نامی پولیس اہلکار نے فائرنگ کی ہے جس سے چھ افراد زخمی  ہوئے ہیں لیکن اس ضمن میں مکمل تفتیش و تحقیق کی ضرورت ہے جس کے بعد ہی حقائق سامنے آسکیں گے۔

ڈی ایس پی کے مطابق گھر میں مہندی کی رسم جاری تھی جب فائرنگ کا یہ واقعہ پیش آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:کراچی میں پولیس کی مبینہ فائرنگ سے 19 ماہ کا بچہ جاں بحق

ایک سوال پر لاہور پولیس کے افسر نے کہا کہ متاثرہ فیملی قانون کے مطابق درخواست دے گی تو یقیناً قانونی چارہ جوئی ہوگی۔

ہم نیوز کے مطابق زخمیوں کے کزن ملک وسیم کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں ملک فیصل، ملک بوبی، ملک اسلم اور ملک اصغر سمیت چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس کی فائرنگ سے ڈھول بجانے والا تک زخمی ہوا ہے اور ایک زخمی وہ ہے جو ہماری مہندی کی تقریب میں شرکت کے لیے بطورمہمان آیا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق پولیس اس سلسلے میں مزید تفتیش و تحقیق کررہی ہے تاکہ حقائق سامنے آسکیں۔


متعلقہ خبریں