کراچی: نیگلیریا نامی وائرس کا شکار21 سالہ نوجوان چل بسا



کراچی میں  نیگلیریا نامی خطرناک وائرس کا  شکار21سالہ نوجوان چل بسا ۔ اورنگی ٹاؤن کا رہائشی 21 سال کا طالبعلم انس جناح اسپتال میں داخل تھا۔

ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ کہ 21سالہ انس کے طبی ٹیسٹ میں نیگلیریا کی تصدیق ہوئی ہے۔ انس کو تیز بخار کے ساتھ 18 اپریل کو جناح اسپتال لایا گیا تھا۔

یاد رہے گزشتہ برس ستمبر میں  کانگو وائرس  کا ایک شکار  مریض بھی آغا خان اسپتال میں دم توڑ گیا تھا جس کے بعد کراچی میں اس مرض کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 6 ہو گئی تھی۔

محکمہ صحت سندھ کے فوکل پرسن برائے متعدی امراض ( کانگو ، نیگلیریا ) ڈاکٹر ظفر مہدی نے بتایا تھا کہ اورنگی ٹاؤن کے رہائشی احمد جہانزیب کو رواں ہفتے اسپتال لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں کی پوری کوشش کے باوجود اس کی جان نہ بچائی جا سکی۔

یاد رہے  قومی ادارہ صحت نے رواں ماہ موسمی بیماریوں سے آگاہی سے متعلق انتباہی مراسلہ  بھی جاری  ہے۔

این آئی ایچ کے 44ویں سہہ ماہی مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ وبائی امراض کا براہ راست تعلق موسم سے ہے جس میں چکن گونیا، اسہال، کانگو بخار، ڈینگی بخار، لیشمینیا، خسرہ، کالی کھانسی، پولیو، ٹائیفائیڈ اور نیگلیریا شامل ہیں۔

قومی ادارہ صحت کی جانب سے حکام اور متعلقہ اداروں کو احتیاطی اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ بین الاقوامی طور پر  صحت عامہ کو لا حق خطرات جیسے ایبولا اور کورونا وائرس کے حوالے سے بھی اس رسالے میں آگاہی دی گئی ہے۔

قومی ادارہ صحت کے مطابق اس مراسلے کو شائع کرنے کا مقصد وبائی امراض پھیلنے سے قبل وفاقی، صوبائی اور ضلعی محکمہ صحت کے حکام اور ماہرین کو خبردار کرنا ہے، اس کے علاوہ اس کا کام امراض پھیلنے کی صورت میں  بروقت نمٹنے کے لیے سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ کم سے کم لوگ ان امراض کا شکار بن سکیں۔

اس مراسلے کے ذریعے صحت عامہ سے متعلقہ اداروں کو موسمی خطرات پر مسلسل نظر رکھنے اور تمام ممکنہ اقدامات لینے کی ہدایت بھی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:کراچی میں کانگو کا ایک اور شکار چل بسا

موسم بہار، قومی ادارہ صحت کا انتباہی مراسلہ جاری


متعلقہ خبریں