ایم کیو ایم نے ڈپٹی مئیر کے انتخاب میں پیسے تقسیم کیے، فاروق ستار


سربراہ ایم کیوایم تنظیمی بحالی کمیٹی ڈاکٹرفاروق ستارنےڈپٹی مئیرکراچی کےانتخاب کے دوران متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سےپیسے کی تقسیم کاالزام عائدکردیاہے ۔ مئیر کراچی وسیم اختر سےجب صحافی نے یہ سوال کیا کہ ڈپٹی مئیر کے انتخاب میں ایم کیو ایم نے پیسہ تقسیم کیا ہے تو انہوں نے جوابا کہا فاروق ستار نے آج ناشتہ نہیں کیا یا انکے دماغ میں کچھ اور چل رہا ہے۔

انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے بعد  ڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہنئی وفاقی کابینہ کی قوم کو  مبارک ہو ،نئی کابینہ میں معاون خصوصی بہت ہیں ،ایک سال بھی نہیں ہوا اور نئی کابینہ بنائی گئی ہے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا بیٹنگ آرڈر اوپر نیچے کرنے سے کیا مشکلات ختم ہونگی ؟سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے  ابھی مشکل وقت نہیں آیا مشکل وقت آنا باقی ہے اگر یہ مشکل وقت نہیں تو کیا ہے؟لوگ ریلیف چاہتے ہیں منی بجٹ میں بھی عوام کو ریلیف نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں جتنی ٹرانسفر پوسٹنگ ہو رہی ہیں وہ سب کوئی خاص لوگ کر رہے ہیں۔ پانی کا مسئلہ بڑھ رہا ہے کسی کا کوئی توجہ نہیں ہے۔ سرکولر منصوبہ بھی کچہرے کے ڈرم میں پھینک دیا گیا ہے۔

فاروق ستار نے کہاآنے والے بجٹ میں اللہ پاک پاکستان کے عوام پر رحم کرے ورنہ حکمران تو لوگوں کو مارنے کا سوچ  بیٹھے ہیں۔کابینہ میں تبدیلی  حکومت اور پوری حکومتی ٹیم کی ناکامی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر زرداری اور دیگر کے خلاف انکوائری چل رہیں ہے تو جو افسران ہیں انکے خلاف بھی انکوائری کرنی چاہیے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا میئر کراچی کا یہ کہنا کہ میرے اختیارات نہیں واٹر بورڈ میرے ہاتھ میں نہیں ہے درست نہیں ہے۔ اگر کروڑوں روپے کی خر برد نہ  ہو ، ڈپٹی میئر الیکشن میں لوگوں کو خوش نہ کیا جائے تو کراچی میں پانی کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔

فاروق ستار نے الزام عائد کیا کہ ایم کیو ایم نے ڈپٹی میئر کے الیکشن میں پیسہ تقسیم کیا ہے۔

فاروق ستار نے آج ناشتہ نہیں کیا یا انکے دماغ میں کچھ اور چل رہا ہے،وسیم اختر

مئیر کراچی وسیم اخترنے بھی وزیر خزانہ کے ہٹائے جانے پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔ اے ٹی سی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا وزیر اعظم نے کابینہ میں ردو بدل بہتری کے لئے کی ہوگی،کابینہ میں ردو بدل اور کراچی پیکج کے لئے 162 ملین روپے کے معاملے پر کے ایم سی تذبذب کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کابینہ میں ردو بدل کے اثرات کراچی پیکج پر نہیں  ہونے چاہئیں۔ ہماری وزیر اعظم سے گزارش ہے کابینہ میں ردو بدل کے اثرات کراچی پیکج پر نہ پڑیں۔کراچی کے مسائل بہت بڑھ چکے ہیں،وسائل نہ ہونے کے برابر ہیں۔

انہوں نے کہا مجھے 40 جھوٹے مقدمات مین حکومت نے مبتلا کیا ہوا ہے۔ راؤ انوار نے کسی کو خوش کرنے کے لئے مجھ پر جھوٹے مقدمات بنائے۔

انہوں نے کہا سپریم کورٹ کے حکم پر سندھ گورنمنٹ نے 20 کروڑ روپے میں سے صرف 15 کروڑ جاری کئے ہیں۔ جب کراچی کی باری آتی ہے تو پیسے دیتے ہوئے سب کے ہاتھ کانپتے ہیں۔

جب کراچی سے لینے کی باری آتی ہے تو ہاتھ پھیلا دئے جاتے ہیں۔

مئیر کراچی نے ڈاکٹر فاروق ستار کی طرف سے عائد کیے جانے والے الزامات کا جواب بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ فاروق ستار کونسی دنیا میں رہتے ہیں،واٹر بورڈ کے فنڈ کی بات کرتے ہیں جو ادارہ میرے ماتحت ہی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ فاروق ستار کی باتوں  پر انہیں  ہنسی آتی ہے ان باتوں کو تسلیم نہیں کرتا۔فاروق ستار جس ڈال پر بیٹھے ہیں اسی ڈال کو انہوں نے کاٹا ہے۔ فاروق ستار نے اپنے پیروں پر خود کلہاڑا مارا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:کراچی: ڈپٹی میئر کا انتخاب ایم کیو ایم کے امیدوار نے جیت لیا

جب صحافی نے یہ سوال کیا کہ ڈپٹی مئیر کے انتخاب میں ایم کیو ایم نے پیسہ تقسیم کیا ہے تو انہوں نے جوابا کہا فاروق ستار نے آج ناشتہ نہیں کیا یا انکے دماغ میں کچھ اور چل رہا ہے۔

کراچی کی انسدادہشتگردی عدالت،بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقریر کے 26 مقدمات کی سماعت ہوئی۔ ڈاکٹرفاروق ستار ،عامرخان ،روف صدیقی،وسیم اختر،قمرمنصور،شاہدپاشا اردیگرعدالت میں پیش ہوئے۔ ملزموں کےوکیل کی عدم موجودگی کےباعث  مقدمات کی سماعت 18 مئی ملتوی کردی گئی۔


متعلقہ خبریں