مصر: صدر کے عہدے کی مدت2030 تک بڑھانے کے لیے ریفرنڈم

مصر: صدر کے عہدے کی مدت2030 تک بڑھانے کے لیے ریفرنڈم ہو گا

فوٹو: فائل


قاہرہ: مصر میں صدر عبدالفتح السیسی کے عہدے کی مدت سال 2030 تک بڑھانے کے لیے ریفرنڈم ہو رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عبدالفتح السیسی کی مدت صدارت بڑھانے کے لیے ووٹنگ تین روز تک جاری رہے گی۔ مصر کے پالیمان نے عبدالفتح السیسی کی مدت صدارت میں توسیع کے لیے آئینی ترامیم کی گئیں ہیں۔

مصری صدر عبدالفتح السیسی نے سال 2013 میں سابق صدر مرسی کو عہدے سے ہٹایا تھا۔

مصر کے پارلیمان نے منگل کے روز آئین میں ترامیم منظور کی تھیں، جن کی بدولت صدر عبدالفتح السیسی کے لیے 2030ء تک اقتدار میں رہنے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے اور انہیں ترامیم کے تحت صدر کے لیے قومی ریفرنڈم کرایا جائے گا۔

اسمبلی کے کُل ارکان کی تعداد 596 ہے، جہاں السیسی کے حامیوں نے کثرت رائے سے فروری میں ان ترامیم کی ابتدائی منظوری دی تھی جب کہ مجوزہ ترامیم کو آئینی اور قانونی امور کی قائمہ کمیٹیوں کے حوالے کیا گیا تھا تاکہ انہیں حتمی شکل دی جا سکے، جس پر منگل کے روز فیصلہ کُن ووٹنگ کرائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں مصر: السیسی کو 2034 تک صدر رہنے کا اختیار مل گیا

اسمبلی کی کارروائی سے پہلے اسپیکر علی عبدالسید احمد نے کہا تھا کہ ہم وہ کام پایہٴ تکمیل تک پہنچا رہے ہیں جس کا آغاز ہم نے فروری میں کیا تھا جب کہ آج کے عظیم دن، ہم مصر کے عوام کو آئینی ترامیم پر مشتمل بل کا مسودہ پیش کر رہے ہیں۔

امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ قومی ریفرنڈم مئی کے اوائل میں ہو گا

اپریل کے اوائل سے مصر کے دارالحکومت میں بڑے بڑے پوسٹر آویزاں ہیں جن میں لوگوں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے کہ وہ تبدیلیوں کے حق میں ووٹ دیں۔ قاہرہ کے وسطی ’تحریر اسکوائر‘ میں، جہاں 2011ء میں مبارک کے خلاف علامتی احتجاج کا آغاز ہوا، بغاوت نے جنم لیا اور مصر میں جمہوری تبدیلی کی امید پیدا ہوئی، لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ریفرنڈم کے حق میں ووٹ ڈالیں۔


متعلقہ خبریں