کابینہ میں ردوبدل پر کئی وزراء بے یقینی کاشکار ہوگئے



اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کئی وزراء کے قلمدان تبدیل کرنے اور کچھ کا کابینہ سے الگ کرنے کے فیصلے کے بعد دیگر وزراء بے یقینی کاشکار ہوگئے ہیں۔

کابینہ میں تبدیلی کے عمل کا حصہ نہ بننے والے کئی وزراء کی جانب سے اپنی وزراتوں سے متعلق پریشانی کا اظہار کیا گیا ہے۔

اسی طرح ایک اہم وزیر جن کی نظریں وزرات داخلہ پر تھیں وہ کسی اور کو یہ وزرات مل جانے پر مایوس ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے اہم ترین وزیر کی تبدیلی سب کے لئے پیغام تھا کہوزیر اعظم سمجھتے تھے کہ اسد عمر کی وزارت کی تبدیلی کے بعد کوئی دوسرا وزیر اعتراض نہیں کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں وفاقی کابینہ میں تبدیلیاں، حکومتی ترجمانوں کا اہم اجلاس جاری

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اسد عمر کے ٹویئٹ کے بعد سے ہی دیگر وزراء نے وزیر اعظم آفس میں رابطے شروع کر دیئے اور کچھ وزراء وزارتیں بچانے کے لیے سرگرم ہوگئے، اسی طرح کچھ وزراء اور تحریک انصاف کے رہنما اہم وزارتوں کے حصول کے لیے سرگرم بھی رہے۔

یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے دو روزقبل کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی تھیں۔ وزیراعظم نے اسدعمر کی جگہ حفیظ شیخ کو خزانے کی ذمہ داری سونپی تھی۔

یہ بھی پڑھیںوفاقی کابینہ کا اجلاس منگل کو طلب

فواد چوہدری، غلام سرور خان، اعجاز شاہ اور شہریار آفریدی کی وزراتیں بھی تبدیل کی گئیں جبکہ اعظم سواتی کو دوبارہ کابینہ میں شامل کیا  اور فردوس عاشق اعوان کو معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر کیا تھا۔

کابینہ میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کے بعد وزیراعظم عمران خان نے آج سے پارٹی رہنماوں سے بھی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے  جبکہ انہوں نے 23 اپریل کو کابینہ کا اجلاس بھی طلب کررکھا ہے۔


متعلقہ خبریں