سری لنکا: ایسٹر کے دن 8 دھماکے، ملک بھر میں کرفیولگادیا گیا


کولمبو: سری لنکا میں ایسٹر کے دن آٹھ دھماکے ہوئے جن میں 207 افراد ہلاک اورپانچ پاکستانی خواتین سمیت 500 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

ایسٹر کےموقع پر تین گرجا گھروں اور تین ہوٹلوں میں دھماکے ہوئے جب کہ ایک دھماکہ دہیوالا روڈ پر مئیر کی رہائش گاہ کے پاس ہوا۔

دھماکے میں ہلاک ہونے والے افراد میں امریکی،برطانوی سمیت 35غیر ملکی بھی شامل ہیں۔

دھماکوں کے بعد پولیس نے سرچ آپریشن کا آغاز کیا جس کے دوران مسلح افراد سے مقابلے کے بعد چار افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، پولیس نے شک کی بنیاد پر بھی چار مزید افراد کو گرفتار کیا۔

ملکی حالات کے پیش نظر فوج اورپولیس کے تمام اہلکاروں کی چھٹیاں ختم کردی گئی ہیں اور پورے ملک میں غیرمعینہ مدت کے لیے شام چھ سے صبح چھ بجے تک کرفیو نافذکردیا گیا ہے۔

کوچھی کاڈے، کٹواپٹیا اور بٹیکالوا میں تین گرجا گھروں کو نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ دارالحکومت کولمبو میں تین ہوٹلوں دی شینگریلا، سینامن گرانڈ اور کنگز بری کو نشانہ بنایا گيا ہے۔ گرجا گھروں میں دھماکوں کے وقت مسیحی برادری کے لوگ ایسٹر کی تقریبات منا رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقہ: چرچ کی دیوار گرنے سے 13 ہلاک 16 زخمی

مسیحی برادری آج ایسٹر منا رہی ہے

دھماکوں کے بعد حکومت نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور سوشل میڈیا تک رسائی بند کر دی گئی ہے۔

افسوسناک واقعے کے بعد  سری لنکن وزیراعظم نے سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے اور دو دن تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

رائٹرز کے مطابق 400 سے زائد  افراد زخمی اور 138 ہلاک ہوئے ہیں۔ بی بی سی نے اپنی خبر میں 137 افراد ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

نیگومبو چرچ نے اپنے فیس بک پیج پر جو تصاویر شائع کی ہیں ان میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کچھ لوگ زخمی حالت میں زمین پر پڑے ہیں، کچھ لوگوں کے کپڑے خون آلود ہیں اور چرچ کی دیواروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

پاکستانیوں کی معلومات

ابتدائی معلومات کے مطابق سری لنکا میں ہونے والے دھماکوں میں 5 پاکستان خواتین بھی زخمی ہوئی ہیں۔ پاکستانی خواتین اس ہوٹل میں موجود تھیں جسے حملے کا نشانہ بنایا گیا۔

حکومت کی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے سوشل میڈیا پر ٹویٹ کیا ہے کہ ہمارے سفارت کار اسپتال میں موجود ہیں۔

سری لنکا میں پاکستان کے سفارتخانے نے تفصیلات کیلئے ہنگامی نمبروں کا اجرا کیا ہے جہاں سے واقعے کی معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔

 

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے سری لنکا میں ہوئے دھماکوں کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ پاکستان غم کی اس گھڑی میں سری لنکا کے ساتھ برابر کا شریک ہے۔

 

پاکستان کے دفتر خارجہ نے سری لنکا میں ہونے والے دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔ ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے حکومت پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں سری لنکن حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سری لنکن وزیراعظم سے رابطہ کیا اور دھماکوں میں جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم اور صدر کی طرف سے کسی بھی قسم کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت پاکستان اور پاکستان کے عوام اس دکھ کی گھڑی میں سری لنکا کے ساتھ کھڑے ہیں، اسی سلسلے میں  وہ جلد سری لنکا کا دورہ  کریں گے۔

محکمہ صحت کا فرانزک ٹیم سری لنکا بھیجنے کا فیصلہ

سری لنکا میں دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت کے لیے محکمہ صحت  پنجاب معاونت کرے گا جس کے لیے فرانزک ٹیم سری لنکا بھیجنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ 

ڈاکٹر ہمایوں تیمور کی سربراہی میں تین رکنی فرانزک ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو وہاں جا کر لاشوں کی شناخت کرے گی۔

سری لنکن حکومت نے فرانزک کے لیے پاکستان سے مدد کی اپیل کی تھی جس کے بعد  فرانزک ٹیم نے سری لنکا میں فرانزک ٹیموں سے رابطہ کرلیا ہے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے بھی سری لنکا میں ہونے والی دہشتگردی کی مذمت کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں نے مقدس دن پرمعصوم لوگوں کو نشانہ بنایا گیا، سری لنکا کے تمام خاندان کے لیے دعائیں ہیں جن کی خوشیاں ماتم میں تبدیل ہوگئی ہیں۔

بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ پاکستان اس دکھ کی گھڑی میں اپنے سری لنکن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔


متعلقہ خبریں