ناکام عمران خان کو بھی استعفی دینا چاہئیے ، مولانا فضل الرحمان


خیبر: جعمیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ وزراتوں میں ردوبدل کی گئی ہے اور یہ ناکامی کے باعث ایسا کیا گیا ہے، اگر وزراء ناکام ہوئے تو ان ناکام وزراء میں عمران خان بھی ہے۔

ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نااہل حکمرانوں کی وجہ سے خارجہ پالیسی ناکام ہوچکا ہے،چین ہم سے ناراض ہے، ایران سے بھی تعلقات خراب ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فاٹا میں اس وقت کوئی قانون نہیں ہے، آج یہ سرزمین بے قانون ہے، فاٹا انضمام پر عملدرآمد ممکن نہیں،تین فیصد این ایف سی ایوارڈ بھی فراہم نہیں کی گئی۔

انہوں نے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک تباہی کے دھانے پر کھڑا ہے لیکن سیاسی پارٹیاں کس حکمت کے تحت خاموش ہے، ملک کی بڑی سیاسی پارٹیاں مصلحتوں کا شکار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آنے والے وقت میں کسی نے رکاوٹ ڈالی تو نقصانات کے ذمہ دار وہی قوتیں ہوں گے،جعلی حکمرانوں کو آپ نے بٹھاکر ہم سے منواتے ہو تو ہم تیار نہیں، مقتدر قوتیں نااہلوں کی پشت پناہی چھوڑ دیں کیونکہ ہم ملکی اداروں سے لڑنا نہیں چاہتے۔

مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 10 سال تک چور چور اورکرپشن کے نعرے لگا کر حکومت حاصل کی،ریاست مدینہ کا نعرہ لگا کر تمہیں حکومت ملی لیکن حکومت میں آنے کے بعد مدارس پر حملہ کردیا ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی لیکن ہم یہ سب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ صدارتی طرز حکومت لانا اور 18 ویں ترمیم کے خاتمے کی باتیں ہورہی ہیں،ملک روز روز نئے تجربات کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

یاد رہے مولانا فضل الرحمان 2018 کے انتخابات کے بعد مسلسل سرگرم ہیں، اسی سلسلے میں انہوں نے پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن کی قیادت سے ملاقاتیں بھی کی ہیں لیکن دونوں جماعتوں کے قائدین نے حکومت مخالف تحریک کا حصہ بننے سے معذرت کررکھی ہے جس پر مولانا فضل الرحمان ان سے بھی شکوہ کناں ہیں۔


متعلقہ خبریں