تحریک انصاف سے حکومت نہیں چلتی توچھوڑ دے،مصدق ملک



اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما اورسینیٹرمصدق ملک کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کو آٹھ ماہ ہوگئے ہیں، اب بھی اگر ان سے حکومت نہیں چلائی جارہی تو یہ چھوڑ دیں۔

پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمرعباس سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنماء مصدق ملک کا کہنا ہے کہاگرعوام کے لیے رمضان میں زندگی مزید مشکل ہوئی تو لوگ باہرنکلیں گے جس سے حکومتیں زوال پذیر ہوتی ہیں۔

مصدق ملک نے کہا کہ حکومت بے شک سب کو گرفتار کرلے لیکن اصل مسئلہ معاشی پالیسیاں ہیں۔ انہیں ٹھیک کرے، عام آدمی کے لیے زندگی مزید مشکل بنانے کے بجائے آسان بنائے۔

ان کا کہنا تھا کہ 66 فیصد کابینہ ہے اور باقی دس فیصد پیپلزپارٹی کی ہے، اس میں تحریک انصاف کا پرانا کارکن ایک بھی نہیں ہے، پوری کابینہ میں تحریک انصاف کے لوگ نہ ہونے کا مطلب ہے کہ ان میں صلاحیت نہیں ہے۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ  شہبازشریف اورچوہدری نثارکا پرانا تعلق ہے، ان کی ملاقات ہوسکتی ہے۔

اگر کام نہ کرسکے تو حکومت چھوڑ دیں گے،ڈاکٹرشہبازگل

تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ وزیراعلی نے جس دن سے حلف اٹھایا ہے اس دن سے تبدیلی کی باتیں ہورہی ہیں، ووٹ لوگوں نے عمران خان کو دئیے ہیں وہ جیسے چاہیئں گے ویسا ہی ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ سبسڈی دینے اور آمدن سے زائداخراجات کے باعث ملک قرضوں کا شکارہوجاتا ہے جس سے آگے چلنا مشکل ہوجاتا ہے۔

شہباز گل نے کہا کہ ہم مانتے ہیں کہ غلط ہوا اس لیے تبدیل کیا، آئندہ بھی جو کارکردگی نہیں دکھائے گا اسے تبدیل کریں گے، اگر ہماری حکومت کام نہ کرسکی تو ہم حکومت چھوڑ کرچلے جائیں گے۔

تحریک انصاف سے کام نہیں ہورہا ہے،ناز بلوچ

پیپلزپارٹی کی رہنما ناز بلوچ نے کہا کہ پیپلزپارٹی ایک حقیقت ہے، تحریک انصاف حکومت نے آٹھ ماہ میں عوامی ریلیف کا کوئی کام نہیں کیا ہے، کابینہ میں تبدیلی اسی بات کا ثبوت ہے۔ پہلے یہ جن پر تنقید کرتے رہے اب انہیں کابینہ میں شامل کرلیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ہر اچھے قدم میں ساتھ ہوگی لیکن حکومت کا رویہ ایسا نہیں ہے۔ تحریک عوام سے بنتی ہے اور عوام بہت مشکل میں ہیں۔ تحریک انصاف باتیں اچھی کرتی ہے لیکن جب کام نہیں کرے گی عوام نکلیں گے تو پیپلزپارٹی بھی ساتھ ہوگی۔

حکومت کو سیاسی طور پرکوئی خطرہ نہیں، محسن بیگ

تجزیہ کارمحسن بیگ کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نے پانچ وزیر بدلے جس کے بعد انہوں نے  پرویز مشرف کی کابینہ سے حفیظ شیخ کو لیا، وہ کسی سیاسی جماعت کے رکن نہیں ہیں بلکہ ٹیکنوکریٹ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار سے لوگوں کو توقعات تھیں لیکن وہ ان پر پورے نہیں اترے،تحریک انصاف کے لوگوں میں بھی یہ گھل مل نہیں سکے، اس لیے اصلاحات نہیں ہوسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو سیاسی طور پر کوئی خطرہ نہیں ہے، معاشی سرگرمیوں کو بحال کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

وزیراعظم کا دورہ انتہائی  اہمیت کا حامل ہے،ڈاکٹرفیصل

ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ ایران کے ساتھ بہت مضبوط تعلقات ہیں، وزیراعظم کا دورہ انتہائی  اہمیت کا حامل ہے، اس میں اختلافی معاملات سمیت سب پر بات چیت ہوگی۔ امریکی پابندیوں کا معاملہ بھی زیر غورآئے گا۔

انہوں نے بتایا کہ سری لنکا میں چار پاکستانی زخمی ہوئے ہیں جس میں تین خواتین اور ایک مردشامل ہیں، یہ لوگ معمولی زخمی ہوئے ہیں اورخیریت سے ہیں۔


متعلقہ خبریں