پاکستان میں 850 کورئیر اور لاجسٹکس کمپنیاں ہیں

پاکستان میں 850 کورئیر اور لاجسٹکس کمپنیاں ہیں

پاکستان میں 850 کورئیر اور لاجسٹکس کی کمپنیاں ہیں۔ یہ انکشاف آج سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پوسٹل سروسز کے اجلاس میں ڈی جی پاکستان پوسٹ اور کورئیر کمپینز کے نمائندوں نے کیا ۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پوسٹل سروسز کا اجلاس  اسلام آباد میں ہوا چیرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر خوش بخت شجاعت نے  اپنا بل کمیٹی میں زیربحث آنے پراجلاس کی صدارت سینیٹر بہرامند تنگی کو سونپ دی۔

نجی کورئیر کمپنیوں کے نمائندوں  نے  کمیٹی میں بریفنگ دی۔ پرائیویٹ کورئیر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے نمائندے نے کہا کہ پرائیویٹ کورئیر اینڈ لوجسٹکس ریگولیٹری اتھارٹی بل پر ہمارے تحفظات ہیں۔ چیرمین کمیٹی نے کہا کہ تحفظات کے ساتھ تجاویز بھی پیش کریں۔

کورئیر ایسوسی ایشن کی طرف سے بتایاگیا کہ پاکستان میں 850 کورئیر اور لاجسٹکس کمپنیاں ہیں۔ پوسٹ آفس بل میں لیٹر کی تعریف بہت وسیع کردی گئی ہے۔ پوسٹ آفس کو 500 گرام سے کم تمام پیکٹس پر اجارہ داری دی گئی ہے ۔ پرائیویٹ کمپنیوں کا بزنس اس اجارہ داری سے بری طرح متاثر ہو گا۔

کورئیر ایسوسی ایشن کے نمائندے کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ کمپنیوں کو پاکستان کورئیر اینڈ لاجسٹکس اتھارٹی میں مناسب نمائندگی نہیں دی گئی۔ صرف دو نمائندوں کیساتھ ہم ووٹنگ پراسس میں حصہ نہیں لے سکتے۔اتھارٹی کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ کورئیر کمپنیاں اسکی مرضی کے بغیر نہ کاروبار کرسکتی ہیں نہ بند کر سکتی ہیں۔پوسٹ سے متعلقہ دو بلوں پر شدید تحفظات ہیں۔

سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ نقصان میں چلنے والے اداروں کو پرائیویٹ کمپنیوں سے ریونیو لیکر بچانے کی پالیسی پر نظر ثانی ہونی چاہیے۔پوسٹ آفس کو بچانے کیلئے پرائیویٹ کمپنیوں پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہیے۔سخت ریگولیشن سے پرائیویٹ کورئیر کمپنیوں کاکاروبار متاثر ہو سکتا ہے۔

سینیٹر خوش بخت شجاعت نے کہا کہ اس بل کو بحث کیلئے سینیٹ کو بھیج دیا جائے۔

ڈی جی پاکستان پوسٹ نے کہا کہ پاکستان میں 850 سے زیادہ پرائیویٹ کورئیر اور لاجسٹکس کمپنیاں ہیں۔

چیرمین کمیٹی نے کہا کہ پرائیویٹ کمپنیوں کا بزنس دباؤ میں نہیں لانا چاہیے۔ ڈی جی پاکستان پوسٹ نصیر احمد خان نے کہا کہ  اگر پرائیویٹ کمپنیوں کو اعتراض ہے تو اس اتھارٹی کو وزارت پوسٹل سروسز کی بجائے کابینہ ڈویژن کے ماتحت کردیں۔ پوسٹل ریگولیٹری اتھارٹی کو پوسٹل کے بجائے کسی اور ادارے کیساتھ منسلک کرنے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔

یہ بھی پڑھیے:پاکستان پوسٹ کا ’ای کامرس‘ کے نام سے نئی سروس کا آغاز

پاکستان پوسٹ کی نئی تیز ترین سروس

سیکرٹری پوسٹل سروسز شعیب صدیقی نے کہا کہ کورئیر ریگولیٹر اتھارٹی لائنس کی تجدید اور فیسوں کے ذریعے ریونیو جنریٹ کریگی۔ اتھارٹی بنکوں سے قرضہ اور بیرونی امداد بھی لے سکے گی۔ اپنے ریسورسز میں آزاد ہونے سے ہی خود مختاری آتی ہے۔


متعلقہ خبریں