چیئرمین نیب نے ڈپٹی ڈائریکٹر نیب کراچی کو معطل کردیا


اسلام آباد: چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال نے ڈپٹی ڈائریکٹر نیب کراچی کو معطل کردیا۔

نیب اعلامیے کے مطابق محمد ندیم ساجد کو تین ماہ کے لیے معطل کیا گیا۔ اس حوالے سے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب خود احتسابی کے ساتھ ساتھ احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ محمد ندیم ساجد کو ایمپلائز ٹرمز اینڈ کنڈکٹ آف سروسز 2002 سکیشن 11۔04 کے تحت معطل کیا گیا۔

اس سے قبل چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ میگا کرپشن کیسز کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جارہا ہے، یہ مقدمات سالہاسال تک نہیں چلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں ذمہ داریاں سنبھالتے ہی 179 میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کی۔

جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال نے کہا کہ 179 میں سے 105 بدعنوانی کے ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائر کرائے جا چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت 15 مقدمات میں انکوائریز اور 18 مقدمات تحقیقات کے مراحل میں ہے جبکہ 41 مقدمات کو منطقی انجام تک قانون کے مطابق نمٹایا جا چکا ہے۔

انہوں نے ہدایت دی کہ نیب میں پیش ہونے والے تمام افراد کی عزت نفس کا قانون کے مطابق خیال رکھا جائے جبکہ عدالتوں میں نیب ریفرنس کی پیروی مکمل تیاری، شواہد اور قانون کے مطابق کی جائے۔

مزید پڑھیں: چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی

جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال نے کہا کہ ملک سے ہرقسم کی بدعنوانی کے جڑ سے خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے نیب کے بلاتفریق اقدامات کے نتائج سامنے آ رہے ہیں۔

17 اپریل کو جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال نے کہا تھا کہ نیب کی تحویل میں کسی ملزم کو ہتھکڑی نہیں لگائی جائے گی۔

لاہور میں فیروز پور ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرین میں چیک کی تقسیم کی تقریب سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈبل شاہ کو سنگل شاہ بنایا، مستقبل میں کوئی ڈبل شاہ نہیں بننے دیں گے۔


متعلقہ خبریں